اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے مقدمے کی سماعت کی، سیکریٹری خیبرپختونخوا اسمبلی کفایت اللہ آفریدی، درخواست گزار خواتین ارکان الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئیں۔
سماعت کے آغاز پر وکیل درخواست گزار شاہ خاور نے دلیل دی کہ الیکشن کمیشن نے 4 مارچ کو خواتین ارکان اسمبلی کے نوٹیفکیشن جاری کیے، اسپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی کو اجلاس بلا کر ارکان سے حلف لینا چاہیے تھا، اسپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی آئینی و قانونی طور پر اجلاس بلانے اور حلف لینے کے پابند ہیں، جب تک حلف نہ لیا جائے تب تک خیبرپختونخواہ میں سینیٹ انتخابات ملتوی کیے جائیں۔
اس پر چیف الیکشن کمشنر نے دریافت کیا کہ آپ یہ بتائیں الیکشن کمیشن کس طرح اسپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی کو ہدایات جاری کر سکتا ہے؟جس پر وکیل شاہ خاور نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ کمیشن کو اختیارات دیتا ہے کہ اجلاس بلائے، ممبرکمیشن خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہماری بات نہ مانی گئی تو توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی کرسکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے نمائندہ خیبرپختونخوا اسمبلی سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کیوں نہیں حلف لیا جا رہا نو منتخب ارکان سے؟
نمائندے نے جواب دیا کہ اسپیکر نے حلف لینے سے انکار نہیں کیا مگر گورنر خیبرپختونخوا کا اجلاس طلب کرنے کا حکم نامہ خلاف قانون تھا۔ چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ سے اجلاس کا نہیں پوچھا، حلف کیوں نہ لیا یہ پوچھا ہے۔
ممبر اکرام اللہ خان نے دریافت کیا کہ اگر اسپیکر اسمبلی الیکشن کمیشن کے احکامات نہ مانیں تو کیا ہوگا؟ حلف نہ لینے پر کیا الیکشن کمیشن اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے؟ جس پر وکیل شاہ خاور نےجواب دیا کہ الیکشن کمیشن اسمبلی کے اجلاس کی اندرونی کارروائی میں مداخلت نہیں کرسکتا، اس پر سیکریٹری خیبرپختونخوا اسمبلی نے کہا کہ گورنر کے اجلاس بلانے کے آرڈر کی قانونی تشریح کی جارہی ہے، دیکھنا ہے کہ کیا سمری کے بغیر گورنر ازخود اجلاس بلا سکتے ہیں یا نہیں، جب اجلاس ہوگا تو نومنتخب ارکان کا حلف لے لیا جائے گا۔
چیف الیکشن کمیشن نے دریافت کیا کہ ڈائریکٹر جنرل لا بتائیں کمیشن کیا کرسکتا ہے؟جس پر الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل لا نے بتایا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے، الیکشن کے بعد حلف لینے کا معاملہ بھی الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، الیکشن کمیشن ارکان کے حلف لینے کے حوالے سے ہدایات جاری کرسکتا ہے۔ اسپیکر ارکان کا حلف لینے میں تاخیر کریں تو الیکشن کمیشن مداخلت کرسکتا ہے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے معاملے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ممبرنثاردرانی نے کمیشن کے اختیار سے متعلق پوچھا تو ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے بتایاکہ الیکشن کمیشن حلف لینے کیلئے اسپیکرکواحکامات دے سکتا ہے نومنتخب ارکان کے حلف نہ ہونے پرالیکشن کمیشن سینیٹ انتخابات ملتوی کرسکتا ہے
یاد رہے کہ اس حوالے سے پشاور ہائیکورٹ اپنا فیصلہ دےچکا ہے کہ سنی اتحاد کونسل خواتین کی مخصوص نشستوں کا حق نہیں رکھتے۔