اگر آپ رمضان المبارک میں حصہ لے رہے ہیں، تو یہ چند مفید تجاویز آپ کے پورے مہینے میں اچھی صحت کی ضامن ثانت ہونگی ۔
روایت کے مطابق افطاری کے آغاز میں کھجوریں کھائی جاتی ہیں۔ کھجور شوگر کا قدرتی ذریعہ ہیں، جو کم بلڈ شوگر کو متوازن کرنے اور جسم کو بہت زیادہ ضروری توانائی فراہم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کم بلڈ شوگر سر درد کا سبب بن سکتا ہے۔ کھانے سے پہلے دو کھجوریں کھانے سے سر درد ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے اور آپ کے بلڈ شوگر کو زیادہ سے زیادہ سطح تک بڑھا سکتا ہے۔
پانی اور مشروبات کے استعمال میں خاص احتیاط کرنا بھی بہت سے مسائل سے مھفوظ رہنے میں مددگار ہوتا ہے ، جیسے کچھ لوگ افظار کے وقت پیاس کی شدت کی وجہ سے خالی پیٹ پانی یا مشروب کا حد سے زیادہ استعمال کرلیتے ہیں جو بعد میں معدے میں درد سوزش اور طبیعت میں سستی کا باعث بنتا ہے اس لئے ماہریں صحت مشورہ دیتے ہیں کہ افظار کے وقت پہلے کسی ٹھوس غذا کا استعمال کیا جائے جیسے کہ پہلے کھجور کا ذکر کیا جا چکا ہے اس کے بعد پانی کی مناسب مقدار استعمال کی جائے ۔ پانی ہائیڈریشن کا بہترین ذریعہ ہے۔ جوس اور دودھ بھی کام کرتے ہیں، لیکن ایسے مشروبات سے ہوشیار رہیں جن میں چینی اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہو۔
روزہ افطار کرنے کیلئے سوپ بھی ایک بہترین غذا ہے کیونکہ یہ آپ کو ہائیڈریٹ رکھتے ہیں اور وٹامنز اور معدنیات سے بھرے ہوتے ہیں۔ غذائیت سے بھرپور سوپ جیسے سبزی، ٹماٹر یا دال کا انتخاب کرنے کی کوشش کریں اور کریم پر مبنی سوپ سے پرہیز کریں۔
اس کے علاوہ ماہ رمضان میں سبزیوں کا استعمال بھی آپ کی دن بھر کی غذائی ضرورت کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں ، سبزیوں میں وٹامنز، معدنیات اور فائبر قافر مقدار میں پائے جاتے ہیں اس لئے سحر اور افطار میں آدھا کپ کچی یا پکی ہوئی سبزیاں، یا ایک کپ پتوں والی کچی سبزیاں شامل کرنے کی کوشش کریں۔
افطار کے کھانے میں صحت مند، پیچیدہ کاربوہائیڈریٹ ہونا چاہیے۔ جیسے کہ براون چاول، پاستا، روٹی، آلو وغیرہ ۔ یہ چیزیں توانائی کا ایک بڑا ذریعہ ہونے کے علاوہ، کاربس، فائبر اور معدنیات کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔
کھانے میں جلدی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک ساتھ بہت زیادہ کھانے سے روزہ توڑنا، بہت جلد، بدہضمی اور معدے کے دیگر مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ آہستہ آہستہ چھوٹے حصوں کو کھانا وزن میں اضافے کو روکنے کا بہترین طریقہ ہے اور آپ کی مجموعی صحت کے لیے بہتر ہے۔ عام طور پر، آپ اس مقدار سے زیادہ نہیں جانا چاہتے جو آپ عام طور پر ایک عام دوپہر یا رات کے کھانے کے لیے کھاتے ہیں۔
زیادہ چکنائی، سوڈیم اور چینی والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔بھاری کھانے جن میں سیر شدہ چکنائی، سوڈیم اور شوگر ہوتی ہے ان سے گریز کرنا چاہیے۔ تلے ہوئے کھانے تیار کرنے کی بجائے، بیکنگ، بھاپ، گرلڈ اور روسٹ کرنے کی کوشش کریں۔ کھانے کو ذائقہ دار بنانے کے لیے نمک اور چینی کا استعمال کرنے کے بجائے جڑی بوٹیاں اور مصالحے استعمال کریں۔ میٹھے میں پھلوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں ۔