پاراچنار: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ مدینے کی ریاست نہیں بلکہ اس ریاست کے نام کی توہین ہے۔ مدینے کی ریاست کا درست دینے والے وزیر اسی منہ سے اگلے جملے میں گالی دیتے ہیں۔ کھلاڑی کو زبردستی وزیراعظم بنا کر ملک پر ظلم نہیں کرنا چاہئے تھا۔
تفصیلات کے مطابق پارا چنار میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ معاشی ناکامی اور بحران کی وجہ سے عوام کو تاریخی مہنگائی کا سامنا ہے، عمران خان کہتے تھے کہ ایک کروڑ نوکریاں دوں گا اور انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس نہیں جاؤں گا لیکن آئی ایم ایف کے پاس جاکر ملک کی معاشی خود مختاری کا سودا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ مدینے کی ریاست نہیں اس ریاست کے نام کی توہین ہے، وہی وزیر جو مدینے کی ریاست کا درس دیتے ہیں اسی منہ سے اگلے جملے میں گالی دیتے ہیں، یہ کیسی ریاست مدینہ ہے جس میں امیر کیلئے ریلیف اور غریب کیلئے مہنگائی ہے۔یہ کیسا وزیراعظم ہے جس کے دور میں
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملک کے غریب عوام عمران خان کی معاشی ناکامی کا بوجھ بجلی کے بلوں کی مد میں ادا کر رہے ہیں، پی ٹی آئی ایم ایف حکومت نے پسندیدہ لوگوں کو ریلیف دیا جبکہ آخری بجٹ میں ہر چیز پر ٹیکس لگایا گیا، یہ سونامی نہیں بلکہ تباہی ہے۔ جتنی کرپشن عمران خان کے دور میں ہوئی، گزشتہ 70 سال میں نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے چند چیزیں دکھا کر ثابت کر دیا کہ عمران خان کی حکومت ختم، کٹھ پتلی کی حکومت ختم، ہم نے دکھا دیا کہ عمران خان اکثریت کھو چکے ہیں لہٰذا اب وہ وزیراعظم نہیں رہے، اگر کل 172 ممبرز لا سکتے ہو تو ہم تمہیں وزیراعظم مان لیں گے لیکن آپ نہیں لا سکتے۔عمران خان کہتے ہیں کہ شہباز شریف سب کے بوٹ پالش کرتے ہیں لیکن عمران خان سب سے بڑے بوٹ پالش کرنے والے بلکہ چاٹنے والے ہیں۔ عمران خان کو بتانا چاہتا ہوں کہ بوٹ پالش ختم ہو چکی ہے اور اب ان کے کام نہیں آئے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پہلے عمران خان کہتے تھے کہ اگر تحریک عدم اعتماد ہے تو لے آو¿، ہم تو 8 مارچ سے انتظار میں ہیں لیکن یہ کیسا کپتان ہے کہ پچ چھوڑ کر بھاگ رہا ہے، عمران خان! تھوڑی سی سپورٹس مین سپرٹ دکھاؤ، کھلاڑی بنو، ہمت اور بہادر ہو تو مقابلہ کرو، غیرت ہے تو سامنے آؤ، جھوٹ بولنا بند کرو، ورنہ سچ بولنے پر مجبور ہو جائیں گے، عمران خان کو نہیں چھوڑیں گے بلکہ انجام تک پہنچائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کوئی اپنی غلطی تسلیم کرنے پر تیار نہیں لیکن اب مل کر پاکستان کو ڈوبنے سے بچانے کا وقت آ گیا ہے، وقت کے فرعون کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے، ہم وقت کے یزید کے خلاف کھڑے ہیں، ہم تعداد میں تیسری لیکن کردار میں پہلی جماعت ہیں۔ عمران خان سب کچھ کہہ سکتا ہے مگر یہ نہیں کہہ سکتا کہ بلاول کرپٹ ہے، عمران خان آج تک ثابت نہیں کر سکا کہ ہم کرپٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میری اردو کمزور ہے، میری اردو 30 سال میں کمزور ہے لیکن عمران خان کو 70 سال میں اردو نہیں آئی، مجھے اردو سکھانے سے پہلے اپنے 3 بچوں کو اردو سکھائیں، ہم اپنی قومی زبان کی عزت کرتے ہیں اور اسے سیکھ بھی رہے ہیں۔