ریاض: حوثی باغیوں نے سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات کونشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں دو کنوؤں میں آ گ لگ گئی تاہم حکام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اس پر قابو پا لیا۔
عرب میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں نے جدہ میں تیل کی تنصیبات پرحملہ کیا جس کے بعد زوردار دھاکہ سنا گیا اور دو کنوؤں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دئیے۔ حکام کا کہنا ہے کہ فائربریگیڈ کی بروقت کارروائی سے آگ کوپھیلنے سے روک لیا گیا۔
عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ شمالی جدہ میں پٹرولیم مصنوعات کے ڈسٹری بیوشن کے سٹیشن پر گزشتہ روز صامطہ سٹیشن پر میزائل حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک پٹرول سٹیشن میں معمولی آگ لگی جسے بجھا دیا گیا جبکہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
عرب اتحاد کے مطابق جازان کے علاقے میں واقع ’المختارہ‘ سٹیشن پر بھی میزائل حملہ کیا گیا تاہم اس حملے میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ سعودی عرب کی جانب سے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
عرب اتحاد نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف علاقوں کونشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے حوثی باغیوں کے 9ڈرونز تباہ کئے گئے۔ حوثی باغیوں نے دھماکہ خیز مواد سے بھرے ڈرونز کے ذریعے سعودی عرب کے جنوبی،مشرقی اوروسطی علاقوں پرحملے کی کوشش کی جنہیں ناکام بنایا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات اور انفراسٹرکچر پر حوثیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ حوثیوں کا حملہ سعودی عرب میں شہریوں اور ہزاروں امریکیوں پر حملہ تھا جبکہ امریکی انتظامیہ یمن میں جنگ کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ میں قرارداد کے مسودے پر کام کر رہی ہے۔