لاہور: وزیراعظم عمران خان نے ذاتی گھر بنانے کے خواہش مند شہریوں کے لئے ایک اور بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے قرض کی حد 50 لاکھ سے ایک کروڑ روپے کر دی ہے۔
تفصیلات وزیراعظم عمران خان کی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی وجہ سے قرضوں کی حد میں 100 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ اس حوالے سے سینیٹر فیصل جاوید سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بتایا کہ وزیراعظم نے گھروں کی تعمیر کے لیے قرض کی حد 50 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ روپے کر دی ہے۔ یہ شرح 5 اور 10 مرلے کے گھر، فلیٹس یا پلاٹ پر گھر کی تعمیر کے لیے بڑھائی گئی ہے۔ْ
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم: قرضوں کی حد میں%100 اضافہ-رعایتی مارک اپ ریٹ کم کرکے %3 اور %5 کر دیا گیا ہے - 5 اور 10 مرلہ کے گھر٫ فلیٹس، پلاٹ یا پہلے سے اپنے پلاٹ پر گھر کی تعمیر کے لیے آسان قسطوں پر قرضے- قرضوں کی حد بڑھا کر 1 کروڑ کر دی گئی ہے
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) March 26, 2021
انہوں نے مزید بتایا کہ اس پروگرام کی نگرانی وزیراعظم عمران خان خود کر رہے ہیں، خوابوں کی تعبیر شروع، گھروں کی تقسیم شروع، اب کرایا نہیں بلکہ نہایت کم قسط دے کر آپ گھر کے مالک بن سکتے ہیں۔
فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ یہ ایک انقلابی اقدام ہے اور اب ہو گا آپ کا اپنا گھر، قرضوں کے حصول اور معلومات کے لیے بینکوں سے رابطہ کریں۔
تحریک انصاف کے رہنما نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا جب محور صرف اپنے مفادات ہوں اور عوام کی کوئی فکر نہ ہو تو یہی حال ہوتا ہے جو پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ٹی ایم) کا ہوا ہے۔ یہ اتحاد تو تب ہی ختم ہو گیا تھا جب عوام نے اسے مسترد کر دیا تھا کیونکہ ۔’ان کے جلسے ناکام’، ‘ان کے استعفے بنے لطیفے’ – ‘ماضی بھی ناکام تھا اور حال یہ ہو گیا ہے’ جبکہ مستقبل آپ کے سامنے ہے
انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان سے این آر او کے حصول کے لیے انہوں نے انتھک محنت کی جو ساری بے کار گئی جبکہ لوگ کبھی بھی کسی کی کرپشن بچانے کے لیے باہر نہیں نکلتے بلکہ لوگ کرپشن کے خلاف باہر نکلتے ہیں - الوداع پی ڈی ایم، الوداع مسلم لیگ (ن)، انا للہ وانا الیہ راجعون، مسلم لیگ (ن) کی حالت قابلِ ترس ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 5 برسوں میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام (این پی ایچ پی) میں گھر کی کل لاگت کا 20 فیصد بطور بیعانہ ادا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ حکومت کی جانب سے اس بات کا اعلان کیا گیا کہ گھر کی کل لاگت کا 20 فیصد بطور بیعانہ ادا کرنا ہو گا، اس سے قبل اس پروگرام کی رونمائی کے موقع پر کسی حکومتی عہدیدار کی جانب سے اس طرح کا اعلان سامنے نہیں آیا تھا۔