لاہور: طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی سے مطمئن تھے، یہ پہلی جے آئی ٹی تھی جس نے نواز شریف سمیت تمام فریقوں کا بیان ریکارڈ کیا گیالیکن جیسے ہی عدالتی فیصلے کا پتہ چلا کہ جے آئی ٹی کو کام سے روک دیا گیا ہے تو وطن واپس آ گیا۔
تفصیلات کے مطابق ، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے ترکی سے وطن واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی سے تو مطمئن ہیں لیکن جیسے ہی عدالتی فیصلے کا پتہ چلا کہ جے آئی ٹی کو روک دیا گیا ہے وطن واپس آگیا۔ماڈل ٹاؤن سانحے کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا، پہلی بار نواز شریف کا بیان ریکارڈ کیا گیا، غیر جانبدار تحقیقات ہوئی تو نواز شریف کی صحت کیس کے فیصلے تک ٹھیک رہنی چاہیئے۔
انہوں نے کہا انصاف کے لیے اگر سپریم کورٹ میں بھی جانا پڑا تو گریز نہیں کریں گے، یہ واحد جے آئی ٹی تھی جس نے نواز شریف، شہباز شریف سمیت تمام فریقین کے بیانات ریکارڈ کیے اور میرٹ پر تحقیقات کیں، اب اگر میرٹ پر جے آئی ٹی بنی ہے تو لیگیوں کو تکلیف کیا ہے۔
نواز شریف کی صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کہ دعا ہے وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے فیصلے تک صحت مند رہیں۔