اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ بار کے سرکردہ بزرگ نہال ہاشمی کے معاملے پر جو فیصلہ کریں گے ہمیں قبول ہو گا، نہال ہاشمی کو تو اپنے کئے پر پشیمانی بھی نہیں ہے، ایسی بات عدالت سے متعلق کر تا تو شرم سے ڈوب جاتا ۔
یہ بھی پڑھیں:گندے پانی سے جنازہ لیجانے کا معاملہ، عدالت نے میونسپل کمیٹی چیئرمین کو طلب کر لیا
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے نہال ہاشمی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو پشیمانی کا اظہار بھی نہیں کررہے، ہم کون سے سیاسی مقدمات سن رہے تھے؟فرد جرم عائد کرتے ہیں، چیف جسٹس نے سینئر وکلاءکو روسٹرم پر طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آج وکلاءکے انصاف کو بھی دیکھ لیتے ہیں، رشید اے رضوی صاحب!آپ کے انصاف کا بھی آج امتحان ہے.
یہ بھی پڑھیں:دہری شہریت چھپانے والے سرکاری ملازمین سے جواب طلب
اس پر وکیل رشید اے رضوی نے کہا کہ ان باتوں کا دفاع نہیں کیا جا سکتا، ہم نے ادارے کی سربلندی کےلئے ساری زندگی گزار دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نہال ہاشمی جھوٹ بول کر سزا کے دوران ہسپتال میں رہا، نہال ہاشمی نے اس پر کہا کہ خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو باتیں آپ نے کیں وہ قابل رحم ہیں؟ آپ نے سپریم کورٹ کو گالیاں دیں، کیا آپ وہی الفاظ اپنی ذات کےلئے دہرا سکتے ہیں؟نہال ہاشمی نے کہا کہ میں ندامت اور شرمندگی کا اظہار کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:جوہری تجارت کا الزام، امریکہ نے7 پاکستانی کمپنیوں پر پابندی لگادی
چیف جسٹس نے کہا کہ میں ایسی باتیں کرتا تو شرم سے ڈوب کر مرجاتا، تم تو پشیمانی کا اظہار بھی نہیں کر رہے، رشید اے رضوی نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے تو پی سی او ججز کے خلاف بھی ایسی بات نہیں کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کل میرا بچہ پکڑا گیا تو اس کا فیصلہ وکلاءسے کراﺅں گا، بار کے سرکردہ بزرگ اس معاملے کو دیکھ کر تجاویز دیں،جو وہ تجویزکریں گے ویسا ہی ہم کریں گے، یہ جھوٹ بول رہا ہے اسے کوئی ندامت نہیں ہے، یہ ابھی بھی عدالت کے سامنے جھوٹ بول رہا ہے، دوبارہ ایسے الفاظ دہرائے تو نہیں چھوڑیں گے.
یہ بھی پڑھیں:'پنجاب حکومت کے کسی بھی منصوبے کو ہاتھ لگائیں وہ کرپشن میں لتھڑا ہوا ملے گا'
نہال ہاشمی کے وکالت کا لائسنس معطل کرنے کا سوچیں گے، عدالت کو نہال ہاشمی بتائیں کہ نازیبا الفاظ کس کےلئے کہے، بار کو ایکشن لینا چاہیے تھا، کیا نہال ہاشمی بار کا نمائندہ رہ سکتا ہے؟ یہ جیل میں محفلیں چلاتا رہا ہمیں سب پتہ ہے، عدالت کو گالی کی تمہاری جرات کیسے ہوئی؟.
یہ بھی پڑھیں:رہائی کے بدلے سعودی حکومت سے ایک معاہدہ ہوا، ولید بن طلال
اس پر صدر سندھ ہائیکورٹ بار کلب حسین نے کہا کہ نہال ہاشمی نے معافی مانگی ہے عدالت ان پر رحم کرے، عدالت نے سینئر وکلاءکو کل پھر طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ان کو مشروط طور پر معاف کر سکتے ہیں، کیا نہال ہاشمی ندامت کا اظہار کرتے ہوکہ آئندہ ایسا نہیں کروگے؟ جس کے بعد کیس کی سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں