واشنگٹن: امریکہ اور برطانیہ جانے والی پروازوں میں مسافروں کو اپنے دستی سامان میں لیپ ٹاپ، ٹیبلٹس اور ڈی وی ڈی پلئیرز لے جانے پر پابندی پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سمارٹ فون سے زیادہ بڑے الیکٹرونک آلات دوران سفر اپنے ساتھ نہیں رکھ سکیں گے۔
متحدہ عرب امارت کی ایمرٹس ایئرلائن نے ایسے انتظامات کیے ہیں جن کے تحت مسافر جہاز میں سوار ہونے سے پہلے تک الیکٹرانکس آلات کو استعمال کر سکیں گے لیکن ایسے مسافر جنھیں اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے فلائٹ تبدیل کرنی پڑتی ہے وہ اپنے سفر کے دوسرے حصے میں الیکٹرانک آلات رسائی حاصل نہیں کر سکتے ۔
امریکہ نے آٹھ مسلمان ملکوں کے مسافروں پر الیکٹرانکس امریکہ لانے پر پابندی عائد کی ہے جبکہ برطانیہ نے چھ مسلمان ملکوں کےمسافروں پر دوران پرواز برقی آلات اپنے ساتھ رکھنے پر پابندی عائد کی ہے۔
برطانیہ نے جن چھ ممالک سے آنے والے مسافروں پر برقی آلات لانے کی پابندی عائد کی ان میں مصر، ترکی، اردن، سعودی عرب، تیونس اور لبنان شامل ہیں۔
امریکہ نے جن نو فضائی کمپنیوں پر پابندی عائد کی ہے ان میں اردن کی فضائی کمپنی، رائل جارڈینین' مصر کی فضائی کمپنی ایجپٹ ایئر، ترکی کی فضائی کمپنی، ٹرکش ایئرلائن، سعودی عریبین ایئر لائن، کویت ایئر لائن، مراکش کی فضائی کمپنی، رائل ایئر ماروکو، قطر ایئر لائن، متحدہ عرب امارات کی الامارات، اور اتحاد ایئر لائن شامل ہیں۔
جن ہوائی اڈوں سے امریکہ جانے والی پروازوں پر یہ پابندی عائد کی گئی ہے ان میں اردن کے دارالحکومت اومان کا کوئین عالیہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، مصر کا قاہرہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ترکی کا اتاترک ایئرپورٹ استنبول، سعودی عرب میں جدہ کا کنگ عبداللہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ریاض کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ، کویت انٹرنیشنل ایئر پورٹ، مراکش کا محمد پنجم انٹرنیشنل ایئرپورٹ، قطر کا حماد انٹرنیشنل دوحا، دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ابوظہبی کا انٹرنیشنل ایئرپورٹ شامل ہیں۔
برطانیہ کی پابندی کے مطابق مسافر ایسا کوئی برقی آلہ جس کی لمبائی چھ اعشاریہ تین انچ اور چوڑائی تین اعشاریہ سات انچ سے زیادہ ہو اپنے ساتھ رکھنے کا مجاز نہیں ہے۔ عام طور پر سمارٹ فونز کی لمبائی اور چوڑائی مقررہ کردہ حد سے کم ہوتی ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے امریکہ اور برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد اس پابندی کو ختم کریں۔
امریکہ کی ہوم لینڈ سیکورٹی نے برقی آلات پر پابندی کی وجہ جہازوں میں ہونے والےدھماکے بتایا تھا۔ ہوم لینڈ سکیورٹی نے اکتوبر2015 میں مصری فضائی حدود میں تباہ ہونے والے روسی طیارے کی مثال دی جو ایک سافٹ ڈرنک کے ڈبے میں چھپائےگئے بم سے تباہ ہوگیا تھا۔ اس حادثے میں 224 لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔
گذشتہ برس صومالیہ میں ایک طیارے کو اس وقت ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی جبکہ ایک لیپ ٹاپ پھٹ گیا تھا جس میں باردوی سامان چھپایا گیا تھا۔