اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو ایک ہفتے میں نام ای سی ایل سے نکال کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور رکن قومی اسمبلی زرتاج گل اپنے وکیل کے ہمراہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئیں ۔ عدالت میں ایف آئی آر کا ریکارڈ پیش کیا گیا جس کے مطابق زرتاج گل کا دو ایف آئی آر میں نام ہے ۔
دوران سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ زرتاج گل پر کون کون سے کیسز میں ہیں جس پر وکیل اسامہ طارق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ مقدمہ نمبر567 اور 340 میں جواب جمع کرادیئے،آج ارجنٹ میں متفرق درخواست لگی ، زرتاج گل دونوں مقدمات میں ضمانت پر ہیں ۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے الزامات ہیں، تمام قابل ضمانت ہیں اور نام ای سی ایل میں ڈال دیتے ہیں ، دہشت گردوں کا نام تو آپ ڈالتے نہیں ارکان اسمبلی آرہے ہیں عدالت میں، آئی جی کو بلاؤنگا اور پوچھوں گا ،ایک سیاسی رہنما ریلی نکالتا ہے تو آپ نام ای سی ایل میں ڈال دیتے ہیں ۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیئے کہ میرے پاس تو کسی گینگ یا دہشت گردوں کا کیس نہیں آیا، کیا کوئی پوچھنے والا ہے؟ جو نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کرتے ہیں وہ بھی ڈرتے ہیں ، ابھی نام نکال رہے ہیں،آئندہ ان کو بھی بلائیں گے جو منظوری دیتے ہیں ۔
عدالت نے زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کریں۔