اسلام آباد: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام اباد طاہر عباس سپرا کی عدالت نےاداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں ملزم شہبازگِل کے خلاف اشتہاری کرتے ہوئے اشتہاری قرار دینے کی کاروائی شروع کردی۔
سماعت کے تفتیشی افسر نے شہبازگِل کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ کی تعمیلی رپورٹ عدالت جمع کروائی جس میں کہاگیا کہ شہبازگِل کووارنٹ کے مطابق گرفتار کرنے کوشش کی۔
وارنٹ کی تعمیل نہ ہونے کے لیے شہبازگِل جان بوجھ کر امریکہ چلے گئے ہیں۔عدالت نے ایف آئی اے کو شہباز گِل کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ۔شہباز گِل پاکستان میں جس بھی ائیرپورٹ پر نظر آئیں، انھیں گرفتار کر کے عدالت پیش کیا جائے۔
عدالت نے چیئرمین نادرہ کو شہباز گِل کے شناختی کارڈ کو بلاک کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ شہبازگِل جان بوجھ کر کیس کے ٹرائل کو آگے نہیں ںڑھانا چاہتے۔
شہبازگِل کی اسلام آباد اور فیصل آباد رہائش گاہ کے باہر اشتہاری قرار دینے کا اشتہار چسپاں کیا جائے۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر فیصل آباد اور اسلام آباد کو شہبازگِل کی تمام پراپرٹیز کی رپورٹ 30 دن میں عدالت جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے اور دیگر رپورٹس طلب کرلیں اور سماعت 26 جولائی تک کے لیے ملتوی کردی۔