پاکستانی کوہِ پیما ساجد علی سدپارہ نے بغیر آکسیجن نانگا پربت کو سر کر لیا

 پاکستانی کوہِ پیما ساجد علی سدپارہ نے بغیر آکسیجن نانگا پربت کو سر کر لیا
سورس: File

گلگت – پاکستانی کوہ پیما ساجد سدپارہ نے بغیر آکسیجن کی مدد کے زمین کے نویں بلند ترین پہاڑ نانگا پربت کو کامیابی سے سر کر لیا ہے۔
انہوں نے 8126 میٹر کی چوٹی کو لیڈ رسی فکسنگ ٹیم کے حصے کے طور پر سر کیا اور یہ روسی، نیپالی اور ترکی کوہ پیماؤں کے ساتھ پاکستان میں سیزن کی پہلی چوٹی تھی۔

سدپارہ نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس کارنامے کا اعلان کیا۔


نیپال کی کوہ پیمائی کی ایک سرکاری کمپنی سیون سمٹ ٹریکس نے بھی ٹوئٹر پر اس پیشرفت کو شیئر کرتے ہوئے کہا، 20 بین الاقوامی کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم، جس میں ناروے کے عالمی ریکارڈ ہولڈر، کرسٹن ہریلا، شیرپا ٹینجن (عرف لاما) اور منگٹیمبا بھی شامل ہیں، وہ  کامیابی کے ساتھ  چوٹی تک پہنچ گئے ہیں۔ 



رواں سال اپریل میں ساجد سدپارہ نے اضافی آکسیجن کی مدد کے بغیر دنیا کی دسویں بلند ترین چوٹی - ماؤنٹ اناپورنا کو سر کر کے تاریخ رقم کی۔

انیس سال کی عمر میں K2 کو سر کرنے والے ساجد سدپارہ نے بغیر آکسیجن کے چھ چوٹیوں کو سر کر لیا ہے۔

وہ اب تک ایوریسٹ، کے ٹو، گیشربرم 1، گیشربرم 2، مناسلو اور اناپورنا سمیت  6 بلند ترین چوٹیاں بنا مصنوعی آکسیجن کے سر کر چکے ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں