گلگت – پاکستانی کوہ پیما ساجد سدپارہ نے بغیر آکسیجن کی مدد کے زمین کے نویں بلند ترین پہاڑ نانگا پربت کو کامیابی سے سر کر لیا ہے۔
انہوں نے 8126 میٹر کی چوٹی کو لیڈ رسی فکسنگ ٹیم کے حصے کے طور پر سر کیا اور یہ روسی، نیپالی اور ترکی کوہ پیماؤں کے ساتھ پاکستان میں سیزن کی پہلی چوٹی تھی۔
سدپارہ نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس کارنامے کا اعلان کیا۔
????????Nanga Parbet Summit????????
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) June 26, 2023
Sajid Sadpara has successfully summited Nanga Parbet 8126m without Oxygen and as a part of lead rope fixing team
First summit of the season in Pakistan with @sst8848
Congratulations ???????? pic.twitter.com/80CEsJ0OOH
نیپال کی کوہ پیمائی کی ایک سرکاری کمپنی سیون سمٹ ٹریکس نے بھی ٹوئٹر پر اس پیشرفت کو شیئر کرتے ہوئے کہا، 20 بین الاقوامی کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم، جس میں ناروے کے عالمی ریکارڈ ہولڈر، کرسٹن ہریلا، شیرپا ٹینجن (عرف لاما) اور منگٹیمبا بھی شامل ہیں، وہ کامیابی کے ساتھ چوٹی تک پہنچ گئے ہیں۔
???? Seven Summit Treks Nanga Parbat Expedition Summit Update! ????2023 Summer !
— Seven Summit Treks ???????? (@sst8848) June 26, 2023
• The entire team of our first Nanga Parbat expedition achieved a remarkable feat today (26th June 2023) by successfully climbing Mount Nanga Parbat, standing tall at 8,126 meters, between 6:55 AM -… pic.twitter.com/mDSV2uRl8d
رواں سال اپریل میں ساجد سدپارہ نے اضافی آکسیجن کی مدد کے بغیر دنیا کی دسویں بلند ترین چوٹی - ماؤنٹ اناپورنا کو سر کر کے تاریخ رقم کی۔
انیس سال کی عمر میں K2 کو سر کرنے والے ساجد سدپارہ نے بغیر آکسیجن کے چھ چوٹیوں کو سر کر لیا ہے۔
وہ اب تک ایوریسٹ، کے ٹو، گیشربرم 1، گیشربرم 2، مناسلو اور اناپورنا سمیت 6 بلند ترین چوٹیاں بنا مصنوعی آکسیجن کے سر کر چکے ہیں۔