اسلام آباد :وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار نہیں ،پاکستان کے بیشتر ممالک کے ساتھ انتہائی بہترین تعلقات ہیں،آج پاکستان کی بہترین افغان حکمت عملی کی دنیا معترف ہے ،بھارت کی خواہش تھی وہ پاکستان کو تنہا ئی کا شکار کر ے لیکن بھارت اپنی تمام کوششوں کے باوجود پاکستان کو تنہائی کا شکار نہ کرسکا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا بہتر خارجہ پالیسی کے باعث روس سمیت دیگر ممالک سے بہتر تعلقات ہیں،موجودہ حکومت کی چین کے ساتھ دوستی مثالی ہے ، چین کے ساتھ دوستی جتنی آج مستحکم ہے پہلے نہیں تھی،چین پاکستان کےساتھ اسٹریٹجک اور اقتصادی تعلقات چاہتا ہے،آج ہماری بہترین خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہی ایران کے ساتھ تجارتی معاہدے ہو رہے ہیں ،وہ دن بھی آئے گا جب چینی صدر پاکستان آکر پارلیمنٹ میں بات کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا سابق دورحکومت میں یمن کے معاملے پر پاکستان کے اقدامات بہتر نہیں تھے،ماضی کی حکومتوں نے یمن کے حوالے سے کچھ اور کہا اس پر عمل کچھ اورکیا،سعودی عرب اور یو اے ای پاکستان سے ناراض ہوچکے تھے،موجودہ حکومت میں پاکستان کے سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ بہترتعلقات ہیں،پاکستان کےساتھ سعودی عرب کےتعلقات مزیدمستحکم ہوئے ہیں،انہوں نے کہا سابق حکومت کے مصر کے ساتھ تعلقات میں انتہائی کشیدگی تھی،جب مصر گیا تو وہاں پاکستان کے ساتھ انتہائی گرمجوشی کا مظاہرہ کیا گیا،بہترخارجہ پالیسی کی وجہ سے مصر کےساتھ تعلقات بہتر ہوئے،بہترتعلقات کی وجہ سےقطرکےساتھ ایل این جی معاہدہ ہوا۔
شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے کہا ماضی میں مختلف ممالک سے تعلقات خراب کرنے والے آج ہمیں درس دے رہے ہیں،پاکستان جب معاشی طور پر مستحکم ہوگا تو دنیا ہماری بات سنے گی،ہمیں معیشت کا طعنہ وہ دیتے ہیں جن کے اپنے دور میں معیشت تباہ ہوئی،یورپ نے پاکستان کےساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کامعاہدہ کیاہے ،ہمارےدوراقتدارمیں جی ایس پی پلس کی تجدیدکامعاہدہ ہوا،موجودہ حکومت کے دور میں ہی ملک میں زرمبادلہ کثیر تعداد میں آرہا ہے،بیرون ملک پاکستانی وزیراعظم عمران خان پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں،17 سال بعد پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں دکھائی دے رہا ہے،غریب اوورسیز پاکستانی بیرون ملک محنت مزدوری کرکے پاکستان پیسہ بھیج رہے ہیں،وزیراعظم کی بہتر حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان میں ترسیلات زر بڑھیں،انہوں نے کہا اوورسیز پاکستانی ہمارے ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں،اوورسیز پاکستانی محنت کرکے پاکستان کی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں۔
کشمیر پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کشمیرکی بات وہ کرےگاجس کا جینا مرناپاکستان کے ساتھ ہوگا،کشمیر کی بات وہ کرے گا جس کے لندن میں محلات نہیں ہوں گے،کشمیرکی بات وہ کرےگا جس کےسرے محل میں اپارٹمنٹ نہیں ہوں گے،پہلی دفعہ وزیر اعظم پاکستان نے کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں بہتر طریقےسے پیش کیا،وزیراعظم نےدہائیوں کےبعدمسئلہ کشمیرکوعالمی سطح پراجاگرکیا،انہوں نے کہا حریت کی قیادت اپنے فلسفہ پر قائم ہے،وہ آزادی کی بات کر رہے ہیں،کشمیر کی بات آج وہ کر رہے ہیں جنہوں نےاپنے دور میں کشمیر کیلئےکچھ نہ کیا۔