امریکی ریاست میکسیکو کی سرحد سے 7 ماہ میں 10لاکھ مہاجرین کو گرفتار کیا گیا

 امریکی ریاست میکسیکو کی سرحد سے 7 ماہ میں 10لاکھ مہاجرین کو گرفتار کیا گیا
سورس: file photo

میکسیکو سٹی : امریکی ریاست میکسیکو کی سرحد سے سات ماہ کے دوران 10لاکھ مہاجرین کو غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے پر گرفتار کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میکسیکو سرحد پر مہاجرین کی ریکارڈ گرفتاریاں کی گئی ہیں اس حوالے سے امریکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک 10لاکھ مہاجرین کو گرفتار کیا گیاہے۔

امریکی بارڈر پیٹرول کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر صورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو رواں سال ماہ ستمبر تک گرفتار مہاجرین کی تعداد17 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔

امریکی بارڈر پیٹرول کے مطابق گزشتہ ماہ 1 لاکھ 72 ہزار افراد کو میکسیکو سرحد سے گرفتار کیا گیا تھا، نائب صدر کملا ہیرس میکسیکو بارڈ پرپہنچ گئیں اور انہوں نے الپاسو شہر میں سرحدی انتظامات کا جائزہ لیا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شروع کی گئی سرحد پر دیوار کی تعمیر بھی صدر جوبائیڈن نے رکوادی تھی نومنتخب امریکی صدر نے ٹرمپ کی نسبت میکسیکو بارڈر پر نرمی کی پالیسی اختیار کی۔

امریکی بارڈر پیٹرول کی رپورٹ کے مطابق اجازت ملنے کے بعد 13 ہزار900 بچوں نے سرحد کو عبور کیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ غربت، پُرتشدد واقعات، بھوک، تحفظ اور دیگر وجوہات کی بنا پر پرلوگ جوق درجوق امریکا آرہے ہیں۔

واضح رہے کہ میکسیکو کی حکومتیں کرائم سینڈیکیٹ پر قابو پانے میں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہیں، مختلف حلقوں کا الزام ہے کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں اور عدلیہ کا ان جرائم پیشہ گروپوں کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے یا وہ بدعنوانی کے دلدل میں پھنس چکی ہیں۔

میکسیکو میں قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات، عدم استحکام اور بدعنوانی کی اونچی سطح کے سبب بعض امریکی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک ناکام ریاست بننے کی راہ پر گامزن ہے۔