اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی قابض فورسز کی طرف سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے پر بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کی خلاف ورزی کرنے پر بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کیا اور ایل او سی پر فائر بندی انتظام کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے 25 جون کو ایل او سی کے کاریلا سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے بٹلہ متھرانی گاؤں کی 28 سالہ خاتون شدید زخمی ہو گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں برس بھارت نے فائر بندی انتظام 1487 بار خلاف ورزیاں کیں، بھارتی اشتعال انگیزیوں میں 13 معصوم شہری شہید، 106 زخمی ہوئے۔ بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز مسلسل کنٹرول لائن، ورکنگ باونڈری پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، بھارت کی اشتعال انگیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے اور بھارت 2003ء کے جنگ بندی انتظام کی پاسداری کرے جبکہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین، اقدار کے منافی ہے، اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو ایل او سی پر کام کرنے دیا جائے۔