اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) راولپنڈی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو پھر طلب کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو 6 جولائی کو سندھ روشن کیس میں طلب کیا گیا ہے۔اس سے قبل نیب راولپنڈی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو 4 جون سندھ روشن کیس میں طلب کیا لیکن وزیر اعلیٰ سندھ نے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔گزشتہ سال ستمبر میں بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو نیب نے طلب کیا تھا تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو اس سے قبل نیب اسلام آباد نے بھی جعلی اکاؤنٹس کیس میں طلب کیا تھا۔ جہاں انہوں نے نیب کی پانچ رکنی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔نیب نے مراد علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملزم کیس سے متعلق ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا اور ان سے نیب کی ٹیم نے ایک گھنٹے سے زائد وقت تک پوچھ گچھ کی تھی۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پہلی بار نیب کے سامنے پیش ہوا تاہم مجھے کوئی خاص چیز نظر نہیں آئی جبکہ نیب کو اپنے پورے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میرے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے اور نیب تحقیقات کے لیے پوری طرح سے تیار ہوں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے نیب راولپنڈی طلب کیے جانے پر شکوہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سب لوگ کراچی میں ہیں اور ہمیں یہاں بلایا جا رہا ہے۔ کراچی بلایا جاتا تو سیکیورٹی سمیت دیگر اخراجات زیادہ نہیں ہوتے۔