تعلیمی اداروں میں  سمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی  لگانے کا مطالبہ

تعلیمی اداروں میں  سمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی  لگانے کا مطالبہ

کیلیفورنیا:تعلیمی اداروں میں سمارٹ فونز کے استعمال پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔ اقوام متحدہ نے دنیا بھر کے تعلیمی اداروں میں سمارٹ فونز لے جانے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ بچوں کے سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہو سکے اور وہ آن لائن بدزبانی سے بچ سکیں۔

اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ادارے یونیسکو کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ موبائل فونز کا بہت زیادہ استعمال تعلیمی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔رپورٹ کے مطابق موبائل فونز پر زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کے جذباتی استحکام پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔


رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ سکولوں میں سمارٹ فونز لے جانے پر پابندی عائد کی جائے تاکہ یہ پیغام دیا جاسکے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی انسانی تعلیم کے لیے معاون سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی۔یونیسکو نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے اثرات سے خبردار کرتے ہوئے زور دیا کہ اس کے سیکھنے اور معاشی افادیت کے حوالے سے مثبت اثرات کو بہت زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ ہر تبدیلی کو پیشرفت نہیں قرار دیا جا سکتا ہے، ہر نئی چیز ہمیشہ بہتر نہیں ہوتی۔

عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل انقلاب میں متعدد مواقع چھپے ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ اس کے خطرات پر بھی بات کی جا رہی ہے، ایسی ہی توجہ تعلیم کے شعبے پر بھی مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔دنیا بھر کے 200 تعلیمی نظاموں کے تجزیے کے حوالے سے یونیسکو نے بتایا کہ ہر 6 میں سے ایک ملک نے سکولوں میں اسمارٹ فونز پر پابندی عائد کی ہے۔

مصنف کے بارے میں