بغاوت پر اکسانے کاکیس، عدالت نےشہبازگِل کو اشتہاری قرار دےدیا

بغاوت پر اکسانے کاکیس، عدالت نےشہبازگِل کو اشتہاری قرار دےدیا
سورس: File

اسلام آباد:شہبازگِل کے خلاف افواجِ پاکستان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کےکیس  میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عدم حاضری پرشہبازگِل کو اشتہاری قرار دےدیا۔ سیشن عدالت نے 31 جولائی کو شہبازگِل کو زاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

ایف آئی اے اور نادرہ نے شہبازگِل کی پراپرٹیز کی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔ 

اس سے قبل شہبازگِل نے کیس کی سماعت سیشن عدالت میں روکنے کی درخواست دائر کی تھی اور دوسری  درخواست   بذریعہ ویڈیولنک حاضری لگانے کی   پیش کی تھی۔  شہبازگِل کی جانب سےدونوں دائر درخواستیں عدالت نے مسترد کردیں ہیں۔

جج طاہرعباس سِپرا  نے دوران سماعت کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف اشتہاری کی کاروائی تب ہی منسوخ ہوتی جب ملزم زاتی طور پر عدالت پیش ہوں۔ شہبازگِل 4 ہفتوں کا بتا کر ملک سے روانہ ہوئےتھے۔

جج طاہرعباس سِپرا  نے  ملزم کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ شہبازگِل نے چالاکیوں سے کام لینا شروع کردیاہے، انہیں ملک سے بھگا دیاگیاہے۔

جس پر شہبا زگل کے  وکیل نے  صفائی   پیش کی کہ شہبازگِل بھاگے نہیں وہ  بیماری کی وجہ سے باہر گئے ہیں۔ 

بعد ازاں سیشن عدالت نے 31 جولائی کو شہبازگِل کو زاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

مصنف کے بارے میں