لاہور: منحرف رکن کو پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنا مہنگا پڑ گیا۔ عائشہ گلالئی کو چاروں حلقوں سے شکست کا سامنا ہے۔ این اے 53 اسلام آباد سے شکست عائشہ گلا لئی کامقدر بنی جبکہ دیگر حلقوں میں بھی قسمت نے عائشہ گلالئی کا ساتھ نہ دیا۔
خیال رہے کہ 16 فروری کو عائشہ گلالئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے انہیں اور ان کے والد کو فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی شرط پر سینیٹ انتخابات کے لیے ٹکٹ دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: میرے بیٹوں کے والد پاکستان کے اگلے وزیراعظم ہیں، جمائما گولڈ
یکم اگست 2017 کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
عائشہ گلالئی کا کہنا تھا میں پہلے پیپلز پارٹی کا حصہ تھی جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے لیکن تحریک انصاف میں کچھ اور ہی ماحول دیکھا۔ پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین پریشان ہیں جبکہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں