لاہور: حکومت اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن میں مذاکرات کامیاب ہو گئے۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن ہڑتال ختم کرنے پر آمادہ ہو گئی۔ حکومت 15 روز کے اندر آئل ٹینکرز کے کرائے بڑھانے پر بھی رضامند ہو گئی ہے۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے بھی کامیاب مذاکرات کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معمول کی حالت پر آ جائے گی۔
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے سربراہ یوسف شہوانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے دوران وزارت پیٹرولیم کے سیکریٹری کی جانب سے اچھا رویہ رہا اور انہوں نے ہمارے مطالبات کو تسلیم کیا ہے جس پر ہم ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال کے باعث پٹرولیم مصنوعات نہ ملنے سے عوام کو جو مشکلات درپیش آئیں اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے کیونکہ ہم نے 20 جولائی کو ہڑتال کی کال دی تھی لیکن ہم نے اسے 24 جولائی تک مؤخر کیا۔
یاد رہے گزشتہ روز وزارت پیٹرولیم اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مابین ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے تھے اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے آج بھی ہڑتال کر رکھی تھی جس کی وجہ سے ملک کے مختلف شہروں میں پیٹرولیم مصنوعات نایاب ہو گئی تھیں۔
وزارت پیٹرولیم اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مابین ہونے والے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد پیٹرول پمپس پر پہنچ گئی جس سے وہاں موجود پیٹرول کا ذخیرہ چند گھنٹوں میں ختم ہو گیا۔ جن شہروں کے چند پیٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب تھا تو شہری وہاں خوار ہوتے رہے جبکہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں