کراچی:سپریم کورٹ میں مجرمانہ سرگرمیاں،پولیس افسروں واہلکاروں کیخلاف کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،اے آئی جی ثنا اللہ عباسی کی سربراہی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ۔
رپورٹ کے مطابق ایک لاکھ 9 ہزار اہلکاروں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا جس میں سندھ پولیس کے 12 ہزار اہلکاروں کا ریکارڈ مشتبہ نکلا۔رپورٹ میں جرائم میں ملوث 17 افسران برطرف122 کی جبری ریٹائرمنٹ کر دیئے گئے جبکہ شواہد ملنے پر 300 اہلکاروں کیخلاف سزا کی سفارش کی گئی ۔
اس موقع جسٹس سجاد نے اعلیٰ افسروں کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا 12 ہزار اہلکار جرائم میں ملوث ہیں اسی لئے امن کا یہ حال ہے صرف چھوٹے افسروں کیخلاف کارروائی سے کام نہیں چلے گا۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے چیف سیکرٹری کو فوری طلب کر لیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں