پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان سے کہا ہے کہ وہ خود کو قانون کے حوالے کردیں، عدالت انہیں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے گی۔ عدالت نے یہ ریمارکس عاطف خان کی طرف سے انتخابی مہم جاری رکھنے کے لیے اجازت کےلیے درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔
جمعہ کو جسٹس ارشد علی اور جسٹس وقار احمد نے عاطف خان کی طرف سے انتخابی مہم جاری رکھنے کے لیے اجازت کےلیے درخواست کی سماعت کی۔ عاطف خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
دوران سماعت خیبر پختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل نے عدات میں کہا کہ عاطف خان نے اب تک خود کو قانون کے حوالے نہیں کیا۔ وہ مفرور ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل کے بیان پر جسٹس ارشد علی نے عاطف خان کے وکیل سے استفار کیا کہ ان کے موکل نے اب تک سرینڈر کیوں نہیں کیا۔
اس پر عاطف خان کے وکیل نے جواب دیا کہ امیدوار عدالت جاتے ہیں تو راستے میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ زرتاج گل اور آفتاب عالم کا کیس سب کے سامنے ہے۔
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ اگر انتخابات میں حصہ لینا ہی ہے تو پھر ہمت کرکے سرینڈر کیا جائے۔ عاطف خان سرینڈر کریں گے تو عدالت قانون کے مطابق تحفظ دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب سے آنے والوں کو بھی ضمانت دی۔جس پر عاطف خان کے وکیل نے کہا کہ سرینڈر کرکے عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی۔
اس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ مقدمات کی تفصیل پیش کیے جانے پر بھی عدالت میں پیش ہونے کی زحمت گوارا نہیں کی گئی۔
عدالت نے کہا کہ اس کیس میں تمام معاملات کا جائزہ لے کر حکم ضرور جاری کریں گے۔