مفرور ہونے کی بنیاد پر کسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روک سکتے، الیکشن کون لڑے گا کون نہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں: سپریم کورٹ

مفرور ہونے کی بنیاد پر کسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روک سکتے، الیکشن کون لڑے گا کون نہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں  پی ٹی آئی کے رہنما عمر اسلم  اور طاہر صادق کے کغزات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کون لڑے گا کون نہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں ،ملک کا عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔ 

سپریم کورٹ میں این اے 87 خوشاب سے پی ٹی آئی رہنما عمر اسلم  اور این اے 49 اٹک سے طاہر صادق  کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں کی سماعت  جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے کی۔سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنما عمر اسلم  اور طاہر صادق کو انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی۔

عمر اسلم  کی اپیل کی سماعت  کے دوران عدالت نے کہا کہ مفرور ہونے کی بنیاد پر کسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا، الیکشن لڑنا بنیادی حق ہے۔مفرور شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا بتا دیں کہاں لکھا ہے، بغیر قانون کسی کو بنیادی حق سے کیسے محروم کیا جا سکتا ہے ۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ الیکشن لڑنا بنیادی حق ہے ،الیکشن کون لڑے گا کون نہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے،عوام کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں، احتساب عوام نے کرنا ہے الیکشن کمیشن نے نہیں ۔

یاد رہے کہ عمر اسلم کے نو مئی کے مقدمات میں مفرور ہونے کی بنیاد پر کاغزات نامزدگی مسترد کئے گئے تھے۔

دوسری جانب عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما طاہر صادق کو بھی حلقہ این اے 49 اٹک سے انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ۔طاہر صادق نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔

مصنف کے بارے میں