واشنگٹن: یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے خطرات بڑھنے لگے، امریکا نے فوجی امداد کی تیسری کھیپ یوکرائن بھجوا دی۔
امریکا کی تیسری 50 ملین ڈالر کی کھیپ میں 300 جیولن میزائلوں سے بھرا طیارہ یوکرائن کے دارلحکومت میں لینڈ کر گیا ، اس کھیپ میں گرینیڈ لانچرز، گولہ بارود اور دیگر غیر مہلک ہتھیاروں کے نظام بھی شامل ہیں ۔
بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یوکرائن کو فوجی امداد جاری رہے گی، امریکی فوجی امداد 200 ملین ڈالر کے پیکیج کا حصہ ہے۔جیولین امریکی ساختہ میزائل ہیں جو اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے انفراریڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں۔
اس وقت پورا یورپ ہائی الرٹ پر ہے ،نیٹو ممالک اس بات پر غوروفکر کر رہے ہیں کہ ممکنہ روسی حملے کے پیش نظر انھیں کس حد تک یوکرین کی مدد کرنی چاہیے،جبکہ دوسری جانب روس نے فیصلہ کر لیا کہ وہ کسی صورت بھی یوکرین کو نیٹو کا حصہ نہیں بننے دیگا اور اگر ایسا ہوا تو پھر روس کسی بھی خطرہ کو مول لینے سے پیچھے نہیں ہٹے گا ۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے پیوٹن کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ماسکو نے یوکرین پر اپنی فوجی طاقت کا غلط استعمال کیا تو پھر روس کو معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔