ماسکو: روس نے امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدر پیوٹن پر امریکی پابندیوں کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کے حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن پر پابندیوں کا سیاسی طور پر کوئی فرق نہیں پڑے گا تاہم اس کے تنائج مہلک ہوں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ اگر روس یوکرین پر حملہ کرتا ہے تو صدر پیوٹن کو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں اُن پر ذاتی پابندیاں بھی شامل ہوں گی۔
امریکی صدر نے اپنے بیان میں یہ واضح نہیں کیا تھا کہ روس صدر کی ذات پر کس قسم کی پابندیاں عائد ہوسکتی ہیں۔ اس سے قبل امریکا ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامہ ای پر بھی پابندیاں عائد کرچکا ہے جس میں اکاؤنٹ منجمد اور سفری پابندی شامل تھی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکہ نے دعویٰ کیا تھا کہ روس خود پر جعلی حملے کروا کے یوکرائن پر حملہ کرے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ روس یوکرین پر حملے کی تیاری کر رہا ہے اور اگلا ایک ہفتہ انتہائی اہم ہے۔
امریکی حکام نے کہا تھا کہ روس یوکرین میں فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے اور روسی صدر جانتے ہیں کہ وہ کیا کرنے جا رہے ہیں۔ روس نے 2014 میں اس طرح کی حکمت عملی کریمیا میں اختیار کی تھی۔
امریکہ کے مطابق روس مشرقی یوکرین میں تربیت یافتہ گروپ بھیج چکا ہے۔ دوسری جانب روس نے واشنگٹن حکام کے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔