اسلام آباد: سپریم کورٹ نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی بحالی کا عبوری حکم واپس لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو کام سے روکنے کے لاہورہائی کورٹ کے عبوری حکم کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ راوی اربن منصوبہ کیس میں ہائیکورٹ کا حتمی فیصلہ آ چکا ہے۔ پنجاب حکومت چاہے تو ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرسکتی ہے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ عبوری حکم قانون کے تحت حتمی فیصلے میں ضم ہوچکا ہے۔ حتمی فیصلہ آنے کے بعد عبوری حکم کے خلاف اپیلیں غیر مؤثر ہو چکی ہیں۔
راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ دو ہفتے کا وقت دیں ہائی کورٹ کے احکامات کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ لاہور ہائیکورٹ کافیصلہ آ چکا ہے، اپیلوں کو التوا کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت کچھ قانونی نکات اٹھانا چاہتی ہے تو وہ فیصلے کیخلاف اپیل میں اٹھا دیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے راوی ریور اربن پراجیکٹ کےخلاف درخواستوں کا فیصلہ سنایا تھا۔عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ماسٹر پلان کے بغیربنائی گئی سکیمیں غیرقانونی ہیں ۔عدالت نے سیکشن چار کےتحت زمین کاحصول غیرقانونی قرار دے دیا۔ زرعی زمینوں کا حصول قانونی طریقہ کار کےتحت ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ ترمیمی آرڈیننس آئین کےآرٹیکل 120کےخلاف ہے۔ عدالت نے سیکشن چار کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردے دیا۔ راوی پراجیکٹ میں ماحولیاتی قوانین کو نظرانداز کیا گیا۔
فیصلے کے مطابق راوی پراجیکٹ کے لئے قرضے غیرقانونی طریقہ سے حاصل کئے گئے۔ عدالت نے اس منصوبے کے لیے ماحولیاتی معیار ایک ماہ میں قائم کرنے کا حکم دے دیا۔