لاہور /مردان: ڈی این اے کے ذریعے عاصمہ سے زیادتی ثابت ہوگئی ،رپورٹ مردان پولیس کو بھجوادی گئی ۔
ڈی جی فرانزک سائنس ایجنسی اشرف طاہر نے عاصمہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے عاصمہ کے خون، ناخن اور بالوں کے نمونے بھجوائے تھے، اس کے علاوہ عاصمہ کے کپڑے، جوتے اور گلاس کا لیب ٹیسٹ بھی کروایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا اگلا مرحلہ ملزم کا ڈی این اے میچ کرنے کا ہے جب کہ عاصمہ کی ڈی این اے رپورٹ مردان پولیس کو بھجوادی گئی ہے۔15جنوری کو لاپتہ ہونے والی 4 سالہ عاصمہ کی لاش کھیتوں سے ملی تھی جب کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عاصمہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی۔
اس واقعے پر مردان کے ضلعی پولیس سربراہ میاں سعید کا کہنا تھا کہ ابتدائی طبی رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ بچی کو قتل کرنے سے قبل اس پر بہیمانہ تشدد کیا گیا ہے جب کہ بچی کے جسم سے حاصل کیے گئے 2 نمونے جانچ کیلیے پنجاب فرانزک لیبارٹری بھجوادیے گئے تھے۔واضح رہے کہ چند روز قبل خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں 4 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بیدردی سے قتل کردیا گیا تھا۔