ممبئی: فلم ”پدماوت“ کے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی جان کو ایک بار پھر خطرہ لاحق ہو گیا اور اب ہندو انتہا پسند جماعت نے بھنسالی کا سرقلم کرنے کے لیے بڑے انعام کی پیشکش کر دی۔ بھارتی نشریاتی ادارے کے مطابق مایہ ناز ہدایت کارسنجے لیلا بھنسالی کی فلم ”پدماوت“ ابتدا ہی سے مختلف تنازعات کا شکار رہی ہے۔
فلم کے خلاف 2017 سے احتجاج اور مظاہرے دیکھنے میں آ رہے ہیں جب کہ ہندوانتہا پسند جماعتوں نے گزشتہ برس فلم کی ریلیز کی صورت میں سنجے لیلا بھنسالی کا سر کاٹنے اور فلم کی مرکزی اداکارہ دپیکا پڈوکون کی ناک کاٹنے کی دھمکی دی تھی جس کے باعث بھارتی سپریم کورٹ نے فلم کے اداکاروں اور بھنسالی کی سیکیورٹی سخت کرنے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ کی مداخت کے بعد فلم گزشتہ روز ریلیز کر دی گئی لیکن اس دوران پورے بھارت میں پرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے جب کہ ایک بار پھر ہندو انتہا پسند جماعت نے سنجے لیلا بھنسالی کا سر کاٹنے کی دھمکی دے دی ہے۔ گزشتہ روز انتہا پسند تنظیم براجمنڈل کشتریا راجپوت مہاسبھا کے وائس پریزیڈنٹ دیواکر سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ جو شخص سنجے لیلا بھنسالی کا سر قلم کر کے لائے گا اسے فوری طور پر 51 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس طرح ان تمام سیاستدانوں کو سبق دینا چاہتے ہیں جو اس مسئلے پر خاموش ہیں اور اس تحریک میں ہمارا ساتھ نہیں دے رہے۔ فلمی تجزیہ نگاروں کے مطابق ”پدماوت“ سنجے لیلا بھنسالی کی اب تک کی بہترین فلم ہے جب کہ اداکارہ دپیکا پڈوکون، شاہد کپور اور رنویر سنگھ نے بھی فلم میں بہترین پرفارمنس دی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں