اسلام آباد:پاکستان نے منگل کو روز 2200کلومیٹر تک مار کرنے والے ابابیل میزائل کا تجربہ کیا اس اہم میزائل تجربے کے بعد پاکستان دنیا کے پہلے چھ ممالک میں شامل ہو گیا ہے جس کے پاس ملٹی پل انڈ ی پینڈنٹ ری انڑی وہیکل میزائل سسٹم بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔ یہ صلاحیت ابھی تک صرف امریکا، چین،روس ،برطانیہ اور فرانس کے پاس یہ صلا حیت موجود ہے ۔
بھارت کے پاس ملٹی پل وار ہیڈ اُٹھا کر ریڈار سسٹم اور اینٹی ڈیفنس سسٹم سے بچتے ہوئے اپنے مطلوبہ اہداف تک پہنچنے والے میزائل موجود نہیں اور نہ ہی یہ صلاحیت فوری طور پر حاصل کی جا سکتی ہے۔(MIRV) ٹیکنا لوجی میں پاکستان نے واضح طور پر بھارت کومات دی ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ابابیل میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد بھارتی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا تا ہے اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ میزائل پروگرام پر جو کھربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں ان کا حساب دیا جائے۔
ابابیل میزائل تجربے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستانی میزائل نے ایک جھٹکے میں ہی بھارت کی ڈیفنس شیلڈ کو پھاڑ دیا ہے،واضح رہے بھارت نے پاکستانی میزائلوں سے بچنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ مل کراینٹی میزائل سسٹم کا تجربہ کیا تھا اور ابھی یہ سسٹم پورے طریقے سے کارآمد نہیں بنایا جا سکا۔
یاد درہے بابر کروز میزائل کو آبدوز کے ذریعے داغ کر سکینڈ اسٹرائیک کی صلاحیت حاصل کر لی تھی،اس کامیاب تجربے پر بھارتی ذرائع ابلاغ نے بھر پور پروپیگنڈا کے ذرےعے پاکستانی میزائل کے تجربے کو جھوٹا اور کمپیوٹر گرافکس قرار دیتے رہے،ابابیل کے تجربے کے بعد بھارتی ذرائع ابلاغ کو گویا سانپ سونگھ گیا ہے اور ابابیل کی صلاحیت پر بات کرتے ہوئے بھی کترا رہے ہیں کیونکہ انکے پاس فی الحال ابابیل کا کوئی جواب نہیں ہے۔
ابابیل کا ذکر قرآن پاک کی سورہ فیل میں آیا ہے کہ کسے طرح ابرہہ کی ہاتھیوں کی فوج کو ننھے منے ابابیلوں نے بوسے کا ڈھیر بنا دیا،یہ ننھے ابابیل کے منہ ایسا کنکر تھا جس نے ابرہہ کی فوج کو نیست ونابود کر دیا تھا، ابابیل کی خاص بات دوران پرواز اپنی خوراک کا انتطام کرنا ہے۔ ابابیل کے نام کو سورہ فیل سے لیا گیا ہے۔