بیجنگ:سکرین ٹائم کم کریں، ورنہ زیادہ وقت ٹوائلٹ میں گزرے گا، اس حوالے سے چین کے طبی ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ جو افراد دن بھر میں 5 گھنٹے یا اس سے زائد وقت ٹی وی کے سامنے یا مختلف ڈیوائسز پر ویڈیوز دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں، انہیں رات میں کئی بار پیشاب کرنے کے لیے ٹوائلٹ جانا پڑتا ہے۔
وین زو میڈیکل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیاہے کہ جو افراد دن بھر میں 5 گھنٹے یا اس سے زائد وقت ٹی وی کے سامنے یا مختلف ڈیوائسز پر ویڈیوز دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں، انہیں رات میں کئی بار پیشاب کرنے کے لیے ٹوائلٹ جانا پڑتا ہے، اس عارضے کو طبی زبان میں نوکٹوریا کہا جاتا ہے۔
اس تحقیق میں 20 سال یا اس سے زائد عمر کے 13 ہزار افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔تحقیق میں شامل ایک تہائی کے قریب افراد نے نوکٹوریا سے متاثر ہونے کی شکایت کی تھی، جس کے باعث انہیں رات کو 2 یا اس سے زائد بار ٹوائلٹ کا چکر لگانا پڑتا تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 5 گھنٹے یا اس سے زائد وقت ٹی وی یا کسی اسکرین کے سامنے گزارنے والے افراد میں نوکٹوریا سے متاثر ہونے کا خطرہ 48 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔محققین نے بتایا کہ موجودہ عہد میں لوگ زیادہ وقت سکرینوں کے سامنے گزارنے کے عادی ہوتے جا رہے ہیں اور اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس عادت سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ماہرین کے مطابق رات میں ایک بار پیشاب کرنے کے لیے اٹھنا فکرمندی کی بات نہیں مگر ایسا کئی بار ہو تو نیند متاثر ہوتی ہے جس سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محققین کے خیال میں جو افراد دن بھر میں کئی گھنٹے سکرینوں کے سامنے گزارتے ہیں، ان میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے، جس کے باعث پیشاب بھی زیادہ آتا ہے۔