لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے اجلاس شروع ہوتے ہی سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے احتجاج شروع کردیا اور وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے اٹھ کر چلے گئے بعد ازاں حکومتی مذاکراتی ٹیم کے منانے پر ایوان میں واپس آگئے۔ایوان میں آنے کے بعد دوبارہ بائیکاٹ کردیا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا۔
سنی اتحاد کونسل کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار رانا آفتاب کی قیادت میں شور شرابا کیا۔ پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی اجازت مانگی۔ سپیکر نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ واک آؤٹ کرگئے۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین ایوان سے واک آؤٹ پر نامزد وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ کئی جیتے یا ہارے سنی اتحاد کونسل کے ارکان کو منایا جائے۔ اپوزیشن والے مقابلہ کریں یہ ہی جمہوریت کا حسن ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد نے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو منانے کیلئے 4 رکنی کمیٹی بنا ئی۔ کمیٹی میں خواجہ سلمان رفیق ، خواجہ عمران نذیر ،سہیل شوکت بٹ اور سمیع اللہ خان شامل تھے جو سنی اتحاد کونسل کو منا کر لائے۔
واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار رانا آفتاب نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کیلئے اجازت طلب کی تھی جو سپیکر نے دینے سے انکار کردیا۔ اس پر وہ واک آؤٹ کر گئے تھے ۔