واشنگٹن: نئے امریکی صدر نے سعودی ولی عہد پر بجلیاں گرا دیں۔ امریکا نے ترکی میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ جاری کردی۔ یہ خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ نئی جوبائیڈن انتظامیہ کی جانب سے سامنے لائی گئی ہے۔
امریکا کی جانب سے جاری خفیہ رپورٹ 2 سال پرانی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کی اجازت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سعودی ولی عہد نے آپریشن استنبول میں خاشقجی کو ترکی سے گرفتار کرنے یا مارنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد نے جمال خاشقجی کو مملکت کیلئے خطرہ قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر 2018 کو ترکی میں استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے سے لاپتہ ہو گئے تھے جس کے بعد ان کو قتل کیے جانے کی تصدیق ہوئی تھی۔ تاہم بعد میں سعودی عرب کی جانب سے اس بات کا اعتراف کیا گیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں واقع قونصل خانے میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔