لاہور: پنجاب سے بلامقابلہ منتخب سینیٹرز کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں سب کروڑ پتی ہیں۔ دلچسپ انکشافات سامنے آئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی لاہور، مری اور حافظ آباد میں 38 جائیدادوں کی مالیت 9 کروڑ 57 لاکھ روپےہے جب کہ ان کا لندن میں ایک کروڑ 15 لاکھ کا رہائشی فلیٹ بھی ہے۔ان کے 7 پاکستانی بینکوں میں ایک کروڑ 72 لاکھ روپے جب کہ غیر ملکی بینکوں میں 84 ہزار پاؤنڈ اور 9 ہزار 478 امریکی ڈالر ہیں۔اعظم نذیر تارڑ کے پاس 3 گاڑیاں، 130 تولے سونا اور 3 لاکھ کا فرنیچر بھی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سید علی ظفر کی پاکستان میں 5 کروڑ کی 11 جائیدادیں جب کہ لندن اور دبئی میں ان کی جائیدادوں کی مالیت 25 کروڑ روپے ہے ۔ سید علی ظفر کے 7 پاکستانی بینکوں میں 13 کروڑ روپے جبکہ غیر ملکی بینکوں میں 10 کروڑ روپے ہیں۔ ان کے پاس 3 گاڑیاں اور 15 تولے سونا بھی ہے۔
پی ٹی آئی کی سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی کی پاکستان میں 4 جائیدادوں کی مالیت 4 کروڑ 67 لاکھ روپے ہے۔ ان کے پاس 3 لاکھ کا فرنیچراور بینک میں 61 لاکھ روپے ہیں، دستاویز میں ڈاکٹر زرقا کے پاس گاڑی ہے نہ جیولری۔
مسلم لیگ ن کی سینیٹر سعدیہ عباسی 38 کروڑ کی جائیداد کی مالک ہیں۔ ان کے پاس 50 لاکھ نقد، 100تولہ سونا، 3 گاڑیاں اور 3 لاکھ کا فرنیچر بھی ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر ساجد میر کی ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی 3 جائیدادیں ہیں، کیش 31 لاکھ روپے ہے جب کہ ان کے پاس 10 تولہ سونا، 2 لاکھ کا فرنیچر اور بینکوں میں 3 لاکھ روپے ہیں۔ ساجد میر کے پاس کوئی گاڑی نہیں۔
مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا 8 جائیدادوں کے مالک ہیں جن کی مالیت ایک کروڑ 50 لاکھ ہے۔ ان کا 45 لاکھ کا کاروبار ہے،ایک گاڑی اور 31 لاکھ روپے کیش ہے۔ تین بینکوں میں 88 لاکھ روپے اور 5 لاکھ کا فرنیچر بھی ہے ۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز احمد چوہدری کے پاس کوئی جائیداد ہے نہ گاڑی، دو بینکوں میں 13 لاکھ روپے ہیں۔ ان کے پاس 80 تولہ سونا اور ایک لاکھ کا فرنیچر بھی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ سرور کے پاس 2 گاڑیاں، 30 تولے سونا اور ایک لاکھ 35 ہزار روپے کیش ہے۔ان کے پاس 2 مقامات پر 15لاکھ روپے کی جائیدادیں اور بینکوں میں 27 لاکھ روپے ہے۔ سیف اللہ کے پاس 30 لاکھ کے کاروباری اثاثے اور 7 لاکھ کا فرنیچر بھی ہے ۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس کی دو جائیدادوں کی مالیت 5 کروڑ ہے۔ ان کے پاس 295 کنال زرعی اراضی بھی ہے،ان کے کاروباری اثاثوں کی مالیت 40 لاکھ ہے۔ان کے پاس 2 گاڑیاں اور 35 تولے سونا بھی ہے ۔ عون عباس کے پاس 10 لاکھ کا فرنیچر، 54 لاکھ کے زرعی آلات اور جانور بھی ہیں۔