کراچی: تحریک انصاف سندھ کے ناراض رہنماوں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے ناراض اراکین نے گل محمد رند کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں لیاقت جتوئی، گل محمد رند اور ممتاز شاہ سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اعلامیہ کے مطابق سینیٹ کے انتخابات میں گورنر سندھ نے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت نہیں کی جبکہ ملیر، سانگھڑ اور تھرپارکر میں ناقص حکمت عملی کی وجہ سے ہارے۔
ناراض اراکین کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گورنر سندھ خاطر خواہ نتائج اب تک نہیں دے سکے اور وہ عمران خان کا منشور سندھ میں عام کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔
اعلامیے میں لیاقت جتوئی کو پارٹی کی جانب سے دیئے گئے شوکاز کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پارٹی نوٹس واپس لے کیونکہ لیاقت جتوئی پارٹی کا اثاثہ ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعلیٰ سندھ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لیاقت جتوئی نے الزام لگایا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ 35 کروڑ میں بیچا تھا اور گورنر ہاؤس میں سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ روپے کے عوض سینیٹ ٹکٹ دیا گیا تھا
انہوں نے کہا کہ ہمیں نظرانداز کیا جا رہا ہے اور وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا ہے۔ سندھ کے اہم فیصلے گورنر ہاؤس کے ڈرائنگ روم میں کئے جا رہے ہیں۔ لیاقت جتوئی نے نظرانداز کیے جانے پر پارٹی سے علیحدگی کا عندیہ بھی دے دیا جبکہ 26 فروری کو پارٹی رہنماؤں سمیت اپنے حامی لوگوں کا اجلاس بھی بلانے کا بھی اعلان کیا۔