واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کا دورہ مکمل کر نے کے بعد وطن واپس روانہ ہو چکے ہیں تاہم دوسری جانب کرونا وائرس نے عالمی مارکیٹ پر اپنے اثرات دکھانا شروع کر دیئے ہیں جس کے باعث امریکی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 1700 ارب ڈالر ڈوب گئے ہیں ۔
کرونا وائرس سے خام تیل کی قیمتوں مین تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے جس کے بعد ایک ماہ میں امریکی خام تیل کی قیمت میں 15 فیصد تک کمی ہو گئی ہے اس وقت امریکی تیل 51 ڈالر 40 سینٹ فی بیرل پر ٹریڈ ہو رہاہے ۔ اس کے علاوہ کرونا وائرس کے امریکی سٹاک مارکیٹ پر بھی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ، امریکی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 1700 ارب ڈالر ڈوب گئے ہیں ،صرف منگل کے روز ہی 810 ارب ڈالر ڈوبے تھے ۔ عالمی مارکیٹ میں معاشی سست روی کے باعث سٹاک مارکیٹ میں مندی ہوئی ، ایک ہفتے کے دوران امریکی مارکیٹ میں 2100 ارب ڈالر ڈوبے ہیں ۔ کرونا وائرس کے باعث امریکی کمپنیوں کے منافع میں بھی کمی کا خدشہ ہے ۔
پاکستان کی سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز ہوا تو انڈیکس 38 ہزار 858 پر تھا تاہم اس میں کچھ دیر کے بعد معمولی بہتری آئی اور 100 انڈیکس 38 ہزار 976 کی سطح پر پہنچ گیا تاہم یہ برتری کا سلسلہ زیادہ دیر تک جاری نہ رہ سکا اورمندی کا رجحان پیدا ہو گیا جس کے بعد انڈیکس 328 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 38 ہزار 530 پوائنٹس کی سطح پر آ گیاہے ۔