کراچی: سپریم کورٹ نے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل تین رکنی بینچ نے تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کراچی کو اصل شکل میں بحال کرنے کیلئے ماہرین کی مدد لے رہے ہیں اور یکم جنوری کو کانفرنس میں ماہرین سے رائے لی گئی۔ اگر منصوبہ بندی کے بغیر کارروائی کی گئی تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے لہٰذا منصوبہ بندی اور کارروائی کیلئے مہلت دی جائے۔
اس دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بھی آپریشن کیلئے مزید 8 ہفتوں کی مہلت مانگ لی۔
دورانِ سماعت عدالت نے تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم دیا اور چیف سیکریٹری سندھ کو آپریشن کی نگرانی کی ہدایت کی۔
عدالت نے باغ ابن قاسم سمیت شہر بھر سے تجاوزات کا ملبہ بھی فوری ہٹانے کا حکم دیا۔
عدالت نے کہا کہ چیف سیکریٹری تمام محکموں اور اداروں کے درمیان تعاون، مشاورت کو یقینی بنائیں، تجاوزات کے خاتمے اور ملبہ اٹھانے میں کوئی ادارہ مداخلت نہ کرے۔
جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ ہمارا بھی خواب ہے کراچی اصل شکل میں بحال ہو اور رونقیں لوٹ آئیں۔ چھوٹے، چھوٹے پلاٹوں پر کاروباری ادارے اور ریسٹورینٹ بنا دیے گئے۔ گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں بچی ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار ہے۔ شہر کو اصل حالت میں رکھنا ایس بی سی اے کی ذمہ داری تھی لیکن اس نے اپنا کام نہیں کیا۔