اسلام آباد: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان انسداد دہشت گردی کی عدالت سے مفرور رہے جبکہ انہوں نے آج پہلی دفعہ درخواست دی اور انہیں استثنیٰ دیا گیا۔ پارلیمنٹ پر حملہ اور غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنیوالوں سے پوچھ گچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخص جو عدالت نہیں آتا اور پارلیمنٹ پر حملہ کرتا ہے اسے استثنیٰ دے دیا جاتا ہے جبکہ وہ جوعدالت میں پیش ہوتے ہیں انہیں بیمار ماں اور بیمار بیوی سے ملنے نہیں دیا جاتا۔ ایسے فیصلوں سے سوالات تو اٹھتے ہیں اور بہت سارے سوالات اٹھ رہے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں بھی ایک ہی پارٹی کو نقصان پہنچایا جارہا ہے اور سینیٹ کے تمام امیدواروں کو آزاد کردیا جائے تو اکثریت مسلم لیگ (ن) کی ہو گی۔ پہلے سے ہی مقصد تھا کہ سب سے بڑی جماعت کو توڑا جائے جبکہ پارٹی توڑنے اور سینیٹ الیکشن سے باہر کرنے کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں تاہم پارٹی متحد ہے اور کوئی باہر نہیں گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی صدارت کے لیے سی ای سی اجلاس میں نام پیش کر دیاجائے گا۔ شہباز شریف بہترین امیدوار اور ہر اعتبار سے پارٹی صدارت کے لیے موزوں ہیں اور مریم نواز کہہ چکیں پارٹی صدرات کیلئے شہبازشریف سے زیادہ کوئی اہل نہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ایک شخص جس نے پنجاب میں پراجیکٹ لگائے اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ احد چیمہ کی خدمات نہ صرف پنجاب بلکہ عمران خان کو خود پتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے قومی پیسے بچا کر منصوبے مکمل کیے اس پر تنقید ہوتی ہے اور جہاں احتساب کمیشن کو تالے لگے ہیں وہاں کون دیکھے اور پوچھے گا؟۔ کرپشن ثابت ہو گی تو قانون کے مطابق اقدامات کریں اور پنجاب حکومت کے پاس تمام منصوبوں پر خرچ پیسے کا ثبوت ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں