لودھراں: زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ننھی عاصمہ کے قاتل نے اعتراف جرم کر لیا جس کے بعد عدالت نے اسے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ ملتان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک کے جج ملک خالد محمود نے زیادتی کے بعد قتل کی گئی 6 سالہ عاصمہ کے کیس کی سماعت کی۔
اس موقع پر پولیس کی جانب سے ملزم حیدر علی کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں پیش کیا گیا جب کہ سماعت کے دوران ملزم نے عدالت کے روبرو اپنا جرم تسلیم کرتے ہوئے اعتراف کیا کے اس نے اکیلے بھیانک واردات کی۔
ملزم نے مزید بتایا کہ اس نے معصوم عاصمہ کو جھولا دلوانے کے بہانے اغوا کیا اور اپنی ہوس کا نشانہ بنایا جس کے بعد لاش قریبی جوہڑ میں پھینک کر فرار ہو گیا۔
پولیس کی جانب سے ایک ہفتے کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے عدالت نے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس تھانہ سٹی دنیا پور کے حوالے کر دیا۔
واضح رہے کہ لودھراں کے علاقے دنیا پور کی رہائشی 6 سالہ عاصمہ 19 فروری کی شام لاپتہ ہو گئی تھی جس کی لاش 23 فروری کو گھر کے قریب جوہڑ سے ملی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں