نیو یارک: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 2015 ء میں، 30 کروڑ افراد، یا عالمی آبادی کے چار فی صد سے زائد لوگ، ڈپریشن کے شکارتھے، اس تعداد میں گذشتہ 10 برس کے دوران 18 فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ اِن سے پتا چلتا ہے کہ دنیا بھر میں ’ڈپریشن‘ کا مرض جڑیں پکڑ رہا ہے، اور اِس وقت عالمی دماغی صحت اور جسمانی معذوری کا اصل سبب بتایا جا رہا ہے۔ڈین چشولم، عالمی ادارہ صحت کے دماغی صحت اور نشہ آور عادات سے متعلق محکمے کے مشیر ہیں،جو اِس رپورٹ کے سرکردہ مصنف ہیں۔
اْنھوں نے توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ ’ڈپریشن‘ بیماری ہے جو زندگی کے کسی بھی حصے میں کسی کو بھی لگ سکتی ہے۔اْنھوں نے مزید بتایا کہ ”آپ دیکھیں گے کہ دنیا کا ہر بیسواں فرد اِس بیماری میں مبتلہ ہے، جس کے نتیجے میں معذوری کی شرح سب سے زیادہ ہے“۔اِسی رپورٹ کے ساتھ جاری کردہ منسلک اعداد سے پتا چلتا ہے کہ افسردگی کی بیماری، جس میں بہت سی علامات شامل ہیں، جن میں پسِ صدمہ ذہنی و جذباتی دباؤ بھی شامل ہے، اِس سے 26 کروڑ سے زیادہ لوگ متاثر ہیں، جو عالمی آبادی کا تین سے زیادہ شمار بنتا ہے۔