کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) میں بے قاعدگیوں ے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستیں مسترد کر دیں، مسترد ہونے کی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ بارہ بارہ لاکھ روپے کا پیپر فروخت ہوا ہے ، بالکل وہی پیپر تھا جو لیک ہوا۔ جس پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نےاستفسار کیا کہ کتنے افراد نے ٹیسٹ میں حصہ لیا ہے۔ اکتالیس ہزار لوگوں نے ٹیسٹ دیا تھا سو لوگوں کے فائدہ اٹھایا ہوگا ۔ آپ کیا چاہتے ہیں بچوں کا ایڈمیشن نا ہو ، وہ نا پڑھیں؟
وکیل ندرخواست گزار نے جواب دیا کہ ہم چاہتے ہیں میرٹ پر داخلے ہوں جس پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو بے وقوف بنانے کی باتیں نہ کریں، لوگوں کا اعتماد خراب ہورہا ہے۔ عدالت نے سوال پوچھا کہ پیپر کہاں لیک ہوا ہے وہ بتائیں؟
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ پیپر نہیں ہمارے پاس واٹس ایپ چیٹ ہے جہاں 170 سوالوں کے جوابات موجود ہیں اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ گس پیپر لیک ہوا ہے اوریجنل پیپر لیک نہیں ہوا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستیں مسترد کردی۔