لاہور: پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے تخت پنجاب کے کیلئے جوڑتوڑ اور رابطے تیز کردیے ۔ ابھی تک پی ڈی ایم ق لیگ اور پی ٹی آئی کے ارکان کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہے۔
سینئر صحافی مقصود اعوان کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی آصف زرداری ، مولانا فضل الرحمن اور چودھری شجاعت سے ملاقاتوں میں قائدین نے وفاقی حکومت کے استحکام اور آئینی مدت پوری کرنے کو صوبائی اسمبلیاں بچانے اور پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے سے مشروط کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پرویز الٰہی اور ان کی حکومت کی بحالی کے بعدپی ڈی ایم نے ازسرنو صف بندی کی ہے اوران کا اعتماد کا ووٹ روکنے کیلئے پارٹی عہدیداروں کو ٹاسک تفویض کردیئے ہیں۔ پرویز الٰہی کو پی ٹی آئی سے جدایا مسلم لیگ قاف کے کچھ اراکین کو اعتماد کے ووٹ سے گریز پر آمادگی کیلئے چودھری شجاعت کو کردار ادا کرنے پر زور دیا جارہا ہے ۔
طارق بشیر چیمہ بھی سرگرم ہیں فی الحال انہیں ناکامی کا سامنا ہے لیکن انہوں نے شہباز شریف اور آصف زرداری کو امید دلائی ہے کہ مسلم لیگ قاف کے کچھ اراکین شجاعت سے رابطے میں ہیں اور وہ پرویز الٰہی کو ووٹ نہیں دیں گے۔
پی ڈی ایم کی طرف سے بھی تحریک انصاف کے اراکین کو عام انتخابات کیلئے ٹکٹ سمیت کئی طرح کی ترغیبات دی جارہی ہیں اور ساتھ ہی انہیں متنبہ کیا جارہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی صورت میں وہ بے یارو مدد گار رہ جائیں گے ۔