اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نواز شریف نے اپیل کی ہے کہ نہیں یہ کوئی نہیں بتاسکتا، راناشمیم کاحلف نامہ تسلسل کی جانےوالی کوششوں میں سےایک ہے، جو خبر چھپی وہ حیران کن ہے ، رانا شمیم کاحلف نامہ توہین عدالت ہے اوراداروں پراثرانداز ہونےکی کوشش کی جارہی ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ توہین عدالت سوچ سمجھ کر کی گئی اور یہ لوگ چوری میں بھی کچے ہیں جبکہ رانا شمیم کا حلف نامہ توہین عدالت ہے اور عدلیہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ حلف نامہ اس کےسامنےدیاگیا جس کوفائدہ ہوگا، نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت حکومت نےنہیں دی، شہبازشریف نے ضمانت دی تھی،یہ لاڈلےضمانتی ہیں ان کےساتھ کچھ الگ سلوک رکھا جاتا ہے۔
قبل ازیں معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ شریف خاندان نےعدلیہ پر حملے کی منصوبہ بندی کی اور جو کچھ بھی تھا قابل اعتراض اور پہلے سے طے شدہ تھا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاداکبر نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ انکشاف ہوا نواز شریف نے رانا شمیم سے حلف نامے پر دستخط کرائے۔ بڑا سوال یہ ہے صحافی کو قابل اعتراض حلف نامہ کس نےدیا، راناشمیم نے کہا تھا حلف نامہ سیف میں ہے، کیا ان پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا معاملے سے متعلق وزیرمملکت فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ رانا شمیم ن لیگ وکلا ونگ کے عہدیدار ہیں، یہ بات ان کے صاحبزادے نے خود ٹی وی پر تسلیم کی۔ نوازشریف نے عدلیہ پر حملے کیلئے بیان حلفی بھی اپنی موجودگی میں تحریر کرایا، یہ بہت بڑا انکشاف ہے ،اسی لئے تو انہیں گارڈ فادر کہا گیا تھا۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ رانا شمیم نے ثاقب نثار کیخلاف حلف نامہ نواز شریف کے دفتر میں نوٹرائز کرایا ، نئے انکشافات نےایک بار پھر شریف فیملی کو سسیلین مافیا ثابت کر دیا ہے۔