لاڑکانہ: بے نظیر بھٹو نے سیاست کے ایوانوں میں اپنا سکہ منوایا اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم کا بھی اعزاز حاصل کیا اور آج ان کی 13ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
21 جنون 1953 کو سندھ کے کے مشہور گھرانے بھٹو خاندان میں ایک ننھی پری نے آنکھ کھولی تھی اور وہ اپنے والد کے لئے پنکی اور دنیا کے لئے بے نظیر کہلائیں۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی، راولپنڈی اور مری جبکہ اعلی تعلیم برطانیہ اور امریکا سے حاصل کی۔ والد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد انہوں نے سیاست کے میدان میں قدم رکھے اور آمریت کے خلاف بے مثال جہد و جہد کا آغاز کیا۔
بے نظیر 1986 میں جب وطن لوٹیں تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس کے علاوہ 1987 میں آصف علی زرداری کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں۔ 10 جنوری 1988ء وہ تاریخی دن تھا جب محترمہ بے نظیر بھٹو کی طویل جدوجہد اور قربانیاں رنگ لائیں اور وہ اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئیں تاہم 10 ماہ بعد ہی ان کی بھی حکومت تحلیل کر دی گئی۔ انہوں نے ایک عرصے تک دبئی میں جلا وطنی بھی کاٹی اور جان کا خطرہ ہونے کے باوجود وہ 2007 میں اپنے لوگوں میں واپس لوٹیں اور کراچی میں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
دہشت گردوں نے ان پر کراچی میں حملہ کیا لیکن وہ نہیں گھبرائیں جبکہ عوام میں اسی طرح جاتی رہیں اور لوگوں سے اسی طرح ملتی رہیں جیسا ان کا انداز تھا لیکن 27 دسمبر 2007ء کو راولپنڈی میں وہ دہشت گردی کا شکار ہو گئیں۔