شہباز شریف اگر بھائی اور پارٹی کے وفادار نہ ہوتے تو آج وزیراعظم ہوتے، مریم نواز

شہباز شریف اگر بھائی اور پارٹی کے وفادار نہ ہوتے تو آج وزیراعظم ہوتے، مریم نواز
کیپشن: شہباز شریف اگر بھائی اور پارٹی کے وفادار نہ ہوتے تو آج وزیراعظم ہوتے، مریم نواز
سورس: فائل فوٹو

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا جعلی حکومت سے کسی صورت میں بھی مذاکرات نہیں ہوں گے اور نہ ہی اسے بھی این آر او دیں گے کیونکہ حکومت اپوزیشن سے این آر او مانگ رہی ہے جبکہ حکمران کچھ بھی کر لیں کہ اب انہیں گھر جانا ہو گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف اگر بھائی اور پارٹی کے وفادار نہ ہوتے تو آج وزیراعظم ہوتے جبکہ علی درانی سے پہلے بھی حکومتی وزرا کے پیغامات ملتے رہے لیکن جیل میں دیگر لوگوں کا آنا سب سے زیادہ حیران کن ہے۔ 

انہوں نے کہا بلاول بھٹو زرداری کی مان بینظیر بھٹو نے جموریت کے لئے جان کی قربانی کی دی اور شہید بی بی نے میثاق جمہوریت دیا اور اس کے بعد پاکستان کی تاریخ تبدیل ہو گئی اور اس میثاق جمہوریت کو سیاسی جماعتیں آگے لے کر بڑھیں گی اور پاکستان کو اس وقت اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ 

مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ ارکان قومی اسمبلی کے بھی 95 فیصد استعفے ان کو موصول ہو چکے ہیں جبکہ مرتضیٰ جاوید اور سجاد اعوان حیران ہیں کہ ان کے استعفے اسپیکر تک کیسے پہنچ گئے ہیں اور اگر 31 دسمبر تک استعفے پارٹی قیادت کو جمع کرانے ہیں۔