لاہور: ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں قتل عام نواز شریف کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتا، شہباز شریف حکم دینے والے تھے جبکہ رانا ثناء اللہ خان اس پر عمل درآمد کروانے والے تھے۔
لاہور میں پی ٹی آئی رہنما عمران خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن سانحہ کی رپورٹ پبلک کرنے میں ساڑھے تین سال لگ گئے۔ پی ٹی آئی انصاف کے لیے ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔یہ سیاستدان نہیں مافیا ہے جن کی ساری تاریخ مافیا والی ہے۔اے پی سی جو فیصلہ کرے گی ویسے آگے بڑھیں گے۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے تو اچھا ہے کہ میری باہر کی مصروفیات ختم ہو جائیں گی۔فوج کو مداخلت کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور ہم پر امن تحریک چلائیں گے اور قانونی طریقے سے انصاف کا مطالبہ کریں گے اور عوامی پریشر سے انصاف لیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ملٹری ڈکٹیٹر کی گود میں پلنے والے جمہوریت کی بات کر رہے ہیں۔ ایف بی آر اور ایس ای سی پی ان کے لیے جعلی کاغذات بنارہے ہیں، نیب ان کو بچا رہی ہے۔ پاناما کیس میں عدالت نے بتایا کہ تمام ادارے مفلوج ہو چکے ہیں۔ ان کو پتا ہے سارے ادارے ان کے کنٹرول میں ہیں۔ اب اس لاڈلے کو یہ دکھ ہے کہ عدالتیں ان کی بات نہیں مانتی ہیں اور اسٹیبلشمنٹ ان کی مدد کو نہیں آ رہی۔ یہ ان کی سیاست کا آخری دور ہے۔
ان نے اعلان کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے معاملہ پر تحریک انصاف ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کا پیسہ چوری ہو کر باہر گیا اور ان کا وزیر کہتا ہے کہ لوگ بھول جائیں گے۔ان کی اولاد، داماد،اسحاق ڈاراوران کےبیٹےارب پتی بن گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چیلنج دیتا ہوں نواز شریف تحریک نہیں چلا سکتا۔