اسلام آباد :وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مانتا ہوں سیف الرحمان دور میں درست احتساب نہیں ہوا ہے اور اس بات کو ہماری قیادت بھی مانتی ہے ۔ان کاکہنا تھا کہ شہباز شریف نے مجھے حوصلے سے قابو کیا اور اب میٹھی میٹھی باتیں کرتا ہوں ،ہماری جماعت میں بلی کی طرح میاﺅں میاﺅں نہیں کیا جاتا بلکہ پارٹی میں بات ہوتی ہے اور رائے شماری ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی غلطیوں سے سیکھا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ آج لوگ جمہوریت کا سبق نواز شریف سے لیتے ہیں ۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول اپنی تاریخ میں جھانک لیں ،انہیں اپنی تاریخ پر اکڑنے کی ضرورت نہیں ہے ،بلاول کی باتیں ان کے حجم سے زیادہ ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ بھٹو مرحوم کا دور ہماری نظر میں سول آمریت کا دور تھا لیکن پھر بھی کہتا ہوں کہ بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا ۔سعد رفیق نے کہا کہ پیپلز پارٹی نعرے لگانے کے بجائے کام کرے اور عمران خان اپنے صوبے میں جائیں او ر کیمپ لگا کر بیٹھیں تاکہ صوبائی حکومت کی کارکردگی کچھ بہتر ہوسکے اور پھر کارکردگی کی بنیاد پر 2018کے الیکشن میں آئیں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت میں رائے شماری ہوتی ہے اور قیادت کے ساتھ بحث بھی ہوتی ہے جس میں کئی بار اکثریت کا فیصلہ ہوتا ہے جبکہ بعض دفعہ قیادت اپنے دلائل کے ساتھ ہمیں منا لیتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم معاف کردو اور بھول جاﺅ کی پالیسی پر گامز ن ہیں کیونکہ اگر ایک دوسرے کو معاف نہ کیا تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ۔