اسلام آباد ہائیکورٹ کا ارشد شریف ،سمیع ابراہیم اور عمران ریاض خان سےمتعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ارشد شریف ،سمیع ابراہیم اور عمران ریاض خان سےمتعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئر صحافی و اینکر ارشد شریف شہید،عمران ریاض اور سمیع ابراہیم کیخلاف متعدد مقدمات کے اندراج کیخلاف اور کیسز کی تفصیلات سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیاہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی  نے کیس کا تفصیلی فیصلہ جا ری کیا ۔36 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں عدالت کاکہناہے کہ ارشد شریف کو ارباب اختیار کی جانب سے غیر منصفانہ ہراسمنٹ کا سامنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کو حفاظت کی ضرورت تھی جب ریاستی اداروں کی جانب سے ایف آئی آر درج کرائی جائے تو ملزم کو حفاظت فراہم کی جانی چاہیے تھی انہیں عدالت سے رجوع کرکے ضمانت حاصل کرنے کا حق فراہم کیا جانا چاہیے تھا۔ارشد شریف کے اہل خانہ نے بہت بڑا نقصان اٹھایا ہے جس کی تلافی ممکن نہیں ہے۔

عدالت کی جانب سے مزیدکہا گیا کہ صحافیوں کے تحفظ کیلئے یکم دسمبر 2021 کو پروٹیکشن آف جرنلسٹ ایکٹ کا نفاذ ہوا تھاتاہم آج بھی صحافیوں کو غیر منصفانہ ہراسمنٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دوسری جانب صحافی اورو لاگر عمران ریاض خان نے مقدمات کی تفصیلات کے حصول کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا،گو کہ تفصیلات فراہم کردی گئی ہیں لیکن ریاستی اداروں نے معلومات تاخیر سے فراہم کیں، تفصیلات کی فراہمی میں تاخیر کیخلاف عمران ریاض بھی کمیشن میں شکایت درج کرا سکتے ہیں۔

سمیع ابراھیم کے حوالے سے پہلے ہی عدالت حفاظتی حکم نامہ جاری کر چکی ہے،صحافیوں کی جانب سے اپنے خلاف مقدمات کے حوالے سے درخواستوں کو نمٹایا جاتا ہے۔ ملک بھر میں درج تمام کیسز کی مئی 2022 سے زیر التوا درخواستوں پر محفوظ فیصلہ جاری ہوا۔

مصنف کے بارے میں