سیاحتی ٹرین میں مبینہ سلنڈر دھماکے سے 10 افراد ہلاک، 25 زخمی

سیاحتی ٹرین میں مبینہ سلنڈر دھماکے سے 10 افراد ہلاک، 25 زخمی
سورس: File

نئی دہلی: تمل ناڈو میں مدورائی ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین کے ڈبے میں آگ لگنے سے کم از کم 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

جنوبی ریلوے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق 65 مسافروں کے ساتھ ایک "نجی پارٹی کوچ" میں صبح 5.15 بجے آگ لگی جو لکھنؤ سے آئے تھے۔

اتر پردیش حکومت نے اب تک 10 میں سے 6 مرنے والے مسافروں کی شناخت کر لی ہے۔ کچھ مسافر بروقت آگ سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔

مدورائی ضلع کے ترجمان سالی تھلاپاتھی کے مطابق ٹور پیکج بک کرنے والے ٹریول ایجنٹس کا عملہ چائے بنا رہا تھا جب دھماکہ ہوا۔

مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مسافروں نے گیس سلنڈر پر غیر قانونی طور پر اسمگل کیا تھا جو اس وقت پھٹ گیا جب انہوں نے اسے استعمال کرنے کی کوشش کی۔

اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے غم کا اظہار کیا اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ ریلوے حکام کے ساتھ تال میل کریں اور یوپی سے تعلق رکھنے والے تمام زخمی مسافروں کے علاج کے لیے تمام ضروری انتظامات کریں۔

آدتیہ ناتھ نے مدورائی ٹرین آتشزدگی میں مرنے والوں کے لواحقین کے لیے ازالے کے طور پر  2 لاکھ روپےدینے کا اعلان کر دیا۔ 

 فوٹیج میں ریل گاڑی کی کھڑکیوں سے بڑی بڑی آگ کے شعلے نکلتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کے پاس دنیا کے سب سے بڑے ریل نیٹ ورکس میں سے ایک ہے اور اس نے کئی سالوں میں کئی آفات دیکھی ہیں، سب سے زیادہ تباہی 1981 میں ہوئی جب ریاست بہار میں ایک پل کو عبور کرتے ہوئے ایک ٹرین پٹری سے اتر گئی اور نیچے دریا میں گر گئی، جس سے 800 افراد ہلاک ہو گئے۔ جون میں، اوڈیشہ ریاست میں تین ٹرینوں کے تصادم میں تقریباً 300 افراد ہلاک ہوئے۔

مصنف کے بارے میں