کورونا کی وباء کیسے پھیلی ، چین نے اقوام متحدہ سے کھوج لگانے کا مطالبہ کردیا

کورونا کی وباء کیسے پھیلی ، چین نے اقوام متحدہ سے کھوج لگانے کا مطالبہ کردیا
سورس: file photo

جنیوا :  چین نے کرونا وبا کے پھیلاؤ کے ماخذ کی کھوج لگانے کے لئے اقوام متحدہ سے بڑا مطالبہ کردیا ہے۔

کرونا وبا کے آغاز سے ہی چین اور امریکا کے درمیان سرد مہری جاری ہے، امریکا کئی مواقع پر برملا اظہار کرچکا ہے کہ چین کے شہر ووہان کی لیبارٹری سے ممکنہ طور پر یہ وائرس پھیلا ہے۔اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم ووہان لیبارٹری کا دورہ کرچکی ہے اور اپنے نتائج سے دنیا کو آگاہ کرچکی۔

تاہم اس بار کرونا وائرس کو لیکر چین نے امریکا پر  جوابی حملہ کیا ہے، ایک سینئرچینی سفارت کارنے کہا کہ کہ کووڈ نائنٹین کے ماخذ کی کھوج کی شفاف تحقیقات کے لئے امریکا میں فورٹ ڈیٹریک اور یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنا کی لیبارٹریوں تک مکمل رسائی ہونی چاہئے۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے چھن شو نے بھی عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹرجنرل ٹیڈروس کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ انسانوں میں کووڈ-19 کا باعث بننے والے سارس-کووی ٹو کے بارے میں یہ مفروضہ ہے کہ وہ ووہان کے انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کی لیب سے خارج ہوا جو  انتہائی غیرمتوقع ہے۔

چین کے مستقل نمائندے نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام گلوبل اسٹڈی آف او ریجنز آف سارس-کوو ٹو چائنہ پارٹ، جوائنٹ ڈبلیو ایچ او،چائنہ اسٹڈی ٹیم رپورٹ میں اخذ کردہ حتمی نتیجہ ہے۔