کابل: افغانستان میں انتہائی اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ وادی پنجشیر میں جنگ کا خطرہ ٹل گیا ہے کیونکہ طالبان اور شمالی اتحاد نے امن معاہدے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے معاملات کو لڑائی کی بجائے مذاکرات کے ذریعے طے کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان اور شمالی اتحاد کی قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وہ ایک دوسرے پر حملہ نہیں کریں گے۔ یہ اہم امن معاہدہ افغانستان کے علاقے ’چاری کر‘ میں ہوا۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ہزاروں طالبان نے وادی پنجشیر کا محاصرہ کر لیا ہے۔ طالبان کے اہم رہنما قاری فصیح الدین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ہم وادی پنجشیر کی اہم چوٹیوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔ جب تک احمد مسعود ہتھیار نہیں ڈالتے یہ پیشقدمی جاری رہے گی۔
یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ وادی پنجشیر میں طالبان کیخلاف مزاحمت کر رہے احمد مسعود نے اپنے ساتھیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ کبھی طالبان کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں جو خون کے آخری قطرے تک اپنے علاقے کی حفاظت کرے گا۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں احمد مسعود نے دعویٰ کیا تھا کہ پسپائی اور ہتھیار ڈالنا میری لغت میں ہی نہیں ہے، میں احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں، طالبان کے آگے سرنڈر نہیں کروں گا چاہے میری جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔
اس کے بعد طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے لئے وادی پنجشیر کو فتح کرنا کوئی مشکل نہیں ہے، اس پر قبضہ صرف ایک دن کی دوری پر ہے لیکن ہم ایسا ہرگز نہیں کریں گے اور نہ ہی ایسا کرنا چاہتے ہیں۔