لاہور: لاہور سمیت پنجاب بھر میں خواتین غیر محفوظ ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق صرف سات ماہ کے دوران خواتین کے ساتھ زیادتی کے 1890 کیسسز رپورٹ ہوئے جبکہ 88 خواتین کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت 300 واقعات زیادہ رپورٹ ہوئے، اس عرصہ میں 521 خواتین کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ خواتین سے زیادتی کے 400 واقعات کے ساتھ لاہور پہلے نمبر پر ہے۔
تفصیل کے مطابق پنجاب بھر میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کی تعداد میں اضافہ ہو چکا ہے۔ لاہور سمیت صوبے بھر میں خواتین غیر محفوظ ہو چکی ہیں۔ خواتین کیخلاف 442 مقدمات کی تفتیش ہی مکمل نہیں ہو سکی جبکہ 331 زیادتی کے مقدمات جعلی درج کرائے گئے جو بعد میں خارج کر دئیے گئے۔
صوبہ بھر میں 107 خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا جبکہ گھریلو لڑائی جھگڑے سمیت دیگر واقعات میں 387 خواتین کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، 217 خواتین کی دیگر وجوہات کی بنا پر جان لی گئی۔
پنجاب بھر میں 845 خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، 16 خواتین کو تیزاب پھینک کر شدید زخمی کیا گیا۔ صوبہ بھر میں خواتین کو اغوا کرنے کے 4800 مقدمات درج ہوئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے دورہ لاہور کے دوران انتظامیہ اور پولیس حکام کی سخت سرزنش کرتے ہوئے خواتین کیخلاف بڑھتے ہوئے جرائم پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات میں پولیس کا رسپانس فوری ہونا چاہیے لیکن ایسے معاملات میں کارکردگی نظر نہیں آ رہی۔
بعد ازاں ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے جہالت، تعلیم اور تربیت کی کمی کو نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس کے سدباب کیلئے ضروری اقدامات کرنا ہونگے کیونکہ ہمارا معاشرہ غلط سمت میں جا رہا ہے۔